Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملائشیا نہ جانے کی غلط وجوہات پیش ہوئیں‘

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ امہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے،پاکستان کردار ادا کرتا رہے گا(فوٹو:سوشل میڈیا)
وزیراعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ملائشیا نہ جانے کی وجوہات وہ نہیں جس قسم کی قیاس آرائیاں میڈیا میں کی جا رہی ہیں، پاکستان انفردی طور پر کسی ملک کے ساتھ نہیں بلکہ امہ کے مشترکہ مفاد کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں کور کمیٹی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا  کہ ’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر طیب اردگان اور ملائیشن صدر مہاتیر محمد کا پاکستان کے ساتھ رشتہ ہے، یہ ایک خاندان کی طرح ہیں۔ اگر غلط فہمی ہو جائے تو بزرگ سب کو اکٹھا کرتے ہیں، پاکستان کے سب سے دوستانہ تعلقات ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
’پاکستان مسئلے کا حصہ نہیں بلکہ حل کا حصہ بننا چاہتا ہے اور مسلم دنیا کو اکٹھا کرنا چاہتا ہے، عربی عجمی کے معاملات سے نکل امت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے‘
کورکمیٹی اجلاس کی کارروائی کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف ہونے والے فیصلے کے حوالے سے قانونی ٹیم نے سقم سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اس کیس میں قانون کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ اس حوالے سے مزید غور کرنے کے بعد لائحہ عمل بنایا جائے گا۔
’آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے بارے میں بھی مزید مشاورت کی جائے گی‘
انہوں نے کہا کہ ادارے ریاست کا ستون ہیں، ریاست کا مفاد ہر حال میں مقدم رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی امہ کا پلیٹ فارم اور اس سے 57 اسلامی ممالک جڑے ہیں۔  امہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان اس کے لیے کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔
 

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم پرعزم ہیں کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور نہ ہی کوئی مقدس گائے ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سب کمیٹی اور ریویو کمیٹی کے پاس ہے۔ قانون کے مطابق ہی اس کو دیکھا جائے گا۔
’وزیراعظم پرعزم ہیں کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور نہ ہی کوئی مقدس گائے ہے‘
فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں لا افسر کی تعیناتی اور الیکشن کمشن میں تعیناتیوں کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور وزیراعظم نے کمیٹی کو ٹاسک سونپا۔
 

شیئر: