Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واٹس ایپ ہیکنگ، پاکستان کی شکایت

پی ٹی اے نے لوگوں کو واٹس ایپ کو اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے پاکستان سمیت دنیا میں واٹس ایپ صارفین پر ہیکنگ کے حملوں کا معاملہ واٹس ایپ انتظامیہ کے سامنے اٹھایا ہے۔
پی ٹی اے نے جمعے کے روز ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں بیان کیا گیا ہے کہ ’پاکستان نے نہ صرف واٹس ایپ انتظامیہ سے ہیکنگ کا شکار ہونے والے پاکستانی صارفین کی تفصیلات مانگی ہیں، بلکہ یہ بھی پوچھا ہے کہ واٹس ایپ انتظامیہ نے مستقبل میں ہیکنگ کے ایسے واقعات کے تدارک کے لیے کیا تدابیر اختیار کی ہیں۔‘
پی ٹی اے نے لوگوں کو واٹس ایپ اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ہیکنگ سے بچنے کے لیے اپنے موبائل فون کے آپریٹنگ سسٹم کو اپ ٹو ڈیٹ رکھیں۔

 

پی ٹی اے کے مطابق میڈیا پر واٹس ایپ سے متعلق خبریں شائع ہونے کے بعد پاکستان نے یہ معاملہ واٹس ایپ انتظامیہ کے سامنے اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار گارڈین میں بھی ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی جس میں مبینہ طور پر لکھا گیا تھا کہ ایک اسرائیلی سپائی ویئرکمپنی این ایس او گروپ نے رواں برس کے آغاز میں ایک درجن سے زائد پاکستانی سرکاری حکام کے واٹس ایپ اکاؤنٹس کو نشانہ بنایا تھا۔
گارڈین کے مطابق جاسوسی کی اس کارروائی میں واٹس ایپ کے سافٹ ویر کو ہیک کر کے صارفین کے پیغامات اور ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی۔
اخبار کا لکھنا ہے کہ اس انکشاف کے بعد رواں برس مئی میں واٹس ایپ نے اسرائیلی کمپنی کے خلاف ’غیر قانونی‘ طور پر رسائی اور استعمال کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا۔
اسرائیلی کمپنی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ این ایس او قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو صرف دہشت گردوں، جرائم پیشہ افراد اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کی نشاندہی میں مدد دیتی ہے اور اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت پاکستان نے بھی واٹس ایپ طرز کی مقامی میسجنگ سروس متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا اس کے بعد واٹس ایپ کا استعمال سرکاری اہلکاروں کے لیے ممنوع کر دیا جائے گا، جبکہ مرحلہ وارعام صارفین کے لیے بھی وہی سروس واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر متعارف کروا دی جائے گی۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر آئی ٹی بلال عباسی نے کہا تھا کہ ’وزیراعظم کی ہدایت پر ہم چین کی وی چیٹ سروس کی طرز پر پاکستان میں بھی لوکل سروس پر کام کر رہے ہیں جو آئندہ چھ ماہ میں منظر عام پر آ جائے گی۔‘

بلال عباسی کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پر سرکاری لوگ اہم دستاویزات شیئر کرتے ہیں جو ملک سے باہر چلی جاتی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پر سرکاری لوگ اہم دستاویزات شیئر کرتے ہیں جو ملک سے باہر چلی جاتی تھیں کیونکہ واٹس ایپ کا سرور امریکہ میں ہوتا ہے۔ ’اسی وجہ سے پاکستان کا نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ملک کا اپنا چیٹ گیٹ وے بنا رہا ہے جس پر وی چیٹ کی طرح دیگر سہولیات بھی مہیا ہوں گی اور صارفین اس کے ذریعے ادائیگیاں یا وصولیاں بھی کر سکیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سرکاری ملازمین کے لیے ان کی وزارت نے پہلے ہی ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے کہ وہ واٹس ایپ کو کم استعمال کریں اور اپنے دفاتر اور گھروں کو الیکٹرانک سویپنگ کے ذریعے جاسوسی کے امکانات سے محفوظ کریں۔‘

شیئر: