Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملک زیر تعمیر ہے ، رکاوٹ پر معذرت‘

نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر ڈیڈ لاک بر قرار ہے فوٹو: اے ایف پی
عراق میں نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر ڈیڈ لاک بر قرار ہے ۔دارلحکومت بغداد اورجنوبی صوبوں میں اتوار کو ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے۔وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ایران کے حمایت یافتہ امیدوار کی نامزدگی کے امکان کو مسترد کردیا۔ 
 امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق مظاہرین نے بصرہ سمیت جنوبی صوبوں میں سڑکیں بلاک کردیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سبکدوش وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن قصی السھیل کی نامزدگی قبول نہیں کریں گے۔
یا د رہے کہ یکم اکتوبر سے عراق میں جاری مظاہروں کے دوران اب تک 460 سے زائدافراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مظاہرین بدعنوانی ، بیڈ گورننس اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج اور موجودہ سیاسی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

عراق میں جاری مظاہروں کے دوران اب تک 460 سے زائدافراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

و اضح رہے کہ مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبدالمہدی مستعفی ہوگئے تھے۔ 
عراق کے آئین کے تحت وزیر اعظم کے استعفے کی منظوری کے 15 دن کے اندر پارلیمنٹ کے سب سے بڑے پارلیمانی گروپ کو نئے وزیر اعظم کے لیے نام پیش کرنے کا پابند بنایا گیا ہے تاہم اس میں اتوار کی نصف شب تک توسیع کردی گئی تھی۔
اے ایف پی کے مطابق عراق کے جنوبی صوبوں میں مظاہرین نے سرکاری عمارتیں بند کردیں اور بینر لگا دیے جس پر تحریر ہے’ ملک زیر تعمیر ہے ۔ رکاوٹ پر معذرت‘۔

 بغداد اورجنوبی صوبوں میں اتوار کو ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے۔ فوٹو: اے ایف پی

اے ایف پی کے نامہ نگا رنے بتایا مظاہرین نے جنوبی صوبوں کو ملانے والی تمام شاہراﺅں پر ٹائر جلائے کربلا اور نجف میں طلبہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ اور مظاہرہ کیا۔
ناصریہ میں بھی مظاہرین نے پل اورسڑکیں بلاک کردیں جبکہ سرکاری عمارتیں بدستور بند ہیں۔

شیئر: