Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیس فیصد نجی سکول کیوں بند ہوئے؟

وزارت تعلیم نجی اداروں کے ذریعے دو ہزار سرکاری سکول چلوا رہی ہے۔فوٹو: ٹوئٹر
سعودی ایوانہائے صنعت و تجارت کونسل کے ماتحت انٹرنیشنل سکولوں کی قومی کمیٹی کے سابق چیئرمین ڈاکٹر منصور بن صالح الخنیزان کے مطابق سکولوں کی لاگت بڑھ جانے سے 30 فیصد سکول بند ہوگئےسرمایہ کار مارکیٹ سے نکل گئے ہیں۔
نجی اور انٹرنیشنل سکولوں کے منتظمین بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث مشکل میں ہیں۔
المدینہ اخبار کے مطابق نجی اور انٹرنیشنل سکولوں میں سرمایہ امور کے ماہرین نے زور دیا کہ سکولوں کو زیادہ سے زیادہ فنڈ فراہم کیے جائیں۔ سکول بنانے کے لیے پلاٹس مہیا کیے جائیں۔مختلف سکولوں کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کی پالیسی اپنائی جائے۔

نجی اور انٹرنیشنل سکولوں کے منتظمین بڑھتے اخراجات کے باعث مشکل میں ہیں۔فوٹو: ٹوئٹر

 ماہرین کا کہناہے’ چھوٹے سرمایہ کاروں سے مالی کفالت طلب کرنے کی شرط منسوخ کردی جائے۔ اس شرط سے 30 فیصد سرمایہ کار حالیہ دنوں میں مارکیٹ سے نکل گئے ہیں‘۔
’سکول بند ہونے کی بڑی وجہ دس سے 20 فیصد تک لاگت میں اضافہ ہے۔ اگر نجی اور انٹرنیشنل سکولوں کو درپیش مسائل حل نہ کیے گئے تو مستقبل میں اس حوالے سے سرمایہ کاری متاثر ہوگی‘۔
ڈاکٹر منصور الخنیزان کا کہنا تھا’ نجی اور انٹرنیشنل سکولوں کو کئی اہم چیلنجز درپیش ہیں۔ پہلا چیلنج یہ ہے کہ جس قسم کی عمارتوں میں یہ سکول کھلے ہوئے ہیں وہ مقررہ اور معیاری شرائط کے مطابق نہیں ہیں‘۔ 
 وزارت تعلیم کی ہدایت ہے کہ سکولوں کو ایسی عمارتوں میں منتقل کیا جائے جو معیاری ضوابط پر پوری اترتی ہوں۔ دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ زمینوں کے بڑھتے نرخ ہیں۔ تیسرا بڑا چیلنج تعمیرات کی بڑھتی ہوئی لاگت ہے۔

 ماہرین کا کہناہے چھوٹے سرمایہ کاروں سے مالی کفالت طلب کرنے کی شرط منسوخ کردی جائے۔فوٹو: ٹوئٹر

فرسان العلوم نجی اسکولوں کے پرنسپل مالک بن طالب نے تجویز دی کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اس شعبے میں قدم رکھنے کا موقع دیاجائے۔ اس کی بدولت ہی تعلیمی شعبہ ترقی کرے گا۔
الاحسا ایوان تجارت میں نجی تعلیم کی کمیٹی نے واضح کیا کہ سکولوں میں سرمایہ لگانے والوں کو چار بڑی رکاوٹیں درپیش ہیں۔ اجازت ناموں کے اجرا کے حوالے سے دہری پالیسی اختیار کی جارہی ہے۔ ویزوں کے اجرا کے لیے کارروائی طویل ہے۔
و اضح رہے کہ وزارت تعلیم نجی اداروں کے ذریعے دو ہزار سرکاری سکول چلوا رہی ہے۔ اس سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع کھلنے لگے ہیں۔ وزارت کا اندازہ ہے کہ نجی تعلیم کے شعبے میں فی الوقت 16ارب ریال سے زیادہ کا سرمایہ لگا ہوا ہے۔ یہ مستقبل میں 19ارب تک پہنچ جائے گا۔ 4700 نئے نجی سکول کھلنے کے امکانات ہیں۔ ان میں 78 ہزار سے زیادہ طلبہ داخلے لے سکیں گے۔

شیئر: