Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’معلمین ‘کے ادارے ختم ہوں گے؟

وزارت حج و عمرہ کے مطابق معلمین کے ادارے ختم کیے جانے کی باتیں بے بنیاد ہیں فوٹو:ٹوئٹر
وزارت حج و عمرہ کے مطابق معلمین ( بیرون ملک سے آنے والوں کو حج کرانے )کے ادارے ختم کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ قومی تبدیلی پروگرام کے تحت معلمین کے ادارے ختم کیے جانے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔
مکہ اخبار کے مطابق وزارت حج و محنت کے ماتحت وژن ادارے کے کمانڈر محمد اسماعیل نے بتایا ہے کہ ’وزارت، معلمین کے اداروں کو ختم نہیں کررہی بلکہ انہیں جدید طرز کی معیاری کمپنیوں میں منتقل کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے‘۔ 
’وزارت چاہتی ہے کہ معلمین کے ادارے کمپنیوں میں تبدیل ہوں ۔ انتظامی امور میں جدید طریقے اختیار کریں۔ زائرین کے ساتھ ان کے معاملات شفاف اور باعث اطمینان ہوں۔‘

وزارت حج و عمرہ کے مطابق ’وزارت چاہتی ہے کہ معلمین کے ادارے کمپنیوں میں تبدیل ہوں‘ فوٹو: ٹوئٹر

محمد اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’بیرون مملکت سے حج پر آنے والوں کو مختلف خدمات فراہم کرنے والوں کا نظام تبدیل کیاجارہا ہے۔ معلمین کو ایک برس کی مہلت دی گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’معلمین کے اداروں کو شراکتی کمپنیوں کی شکل دینا ہوگی۔ یہ زائرین حرم کی خدمت کے شعبے میں تاریخی اقدام ثابت ہوگا۔‘
یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے معلمین کے اداروں کے قانون کی منظوری دی ہے۔ اس کے چار بڑے ہدف میں کارکنان کی قابلیت بڑھانا، معلمین کے اداروں کو کمپنیوں میں تبدیل کرنا اورکمپنیوں کا حجم اور معیار بلند کرنا شامل ہے۔
اس مقصد کے لیے معلمین کے اداروں کا نیا ڈھانچہ تیار ہوگا۔ حجاج کو پیش کی جانے والی خدمات میں تبدیلیاں لانا ہوں گی تاکہ حج پر آنے والے اپنے کام سہولت اور آسانی سے انجام دے سکیں۔

سعودی کابینہ نے معلمین کے اداروں کے قانون کی منظوری دی ہے فوٹو: ٹوئٹر

اس سوال پر کہ بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ نئے قانون کا مقصد معلمین کو مارکیٹ سے آﺅٹ کرنا اور حج سسٹم کے کے لوگوں کو اس میں قدم جمانے کے مواقع فراہم کرنا ہے، محمد اسماعیل کا کہنا تھا’ یہ بات بالکل غلط ہے،
معلمین کی کمپنیوں کی مجلس انتظامیہ کی رکنیت بحکم قانون شرکاتک محدود ہوگی۔ معلمین کے اداروں میں منفرد تجربات رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔ یہ نئے قواعد و ضوابط اور پیمانوں پر پورے اترتے ہیں‘۔

شیئر: