Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاشقجی کیس: مجرموں کے ناموں کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟

حتمی سزا سنانے کے بعد ملزمان کے ناموں کا اعلان ہوگا (فوٹو: سبق)
جمال خاشقجی قتل کیس میں ملوث جن 5 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی ہے نیز دیگر مجرموں جنہیں مختلف سزائیں ہوئیں ان کے نام کیوں خفیہ رکھے گئے؟
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے سیکریٹری شلعان بن راجح شلعان نے واضح کیا ہے کہ سعودی قوانین کی دفعہ 68 کے مطابق مجرموں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ سزا کے قوانین بھی اس کی اجازت نہیں دیتے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ناموں کو خفیہ رکھنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جو سزائیں سنائی جارہی ہیں وہ ابھی ابتدائی ہیں۔ حتمی سزا سنانے اور نافذ کرنے کے وقت ناموں کا اعلان کیا جائے گا‘۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ’مجرموں کو جو سزائیں سنائی گئی ہیں، قانون کے مطابق ملزمان کو حق ہے کہ وہ اپیل کورٹ میں اس پر نظر ثانی کی درخواست کریں‘۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ ’اپیل کورٹ کے بعد سپریم کورٹ سزاؤں پر تصدیق کرے گی یا اس میں تبدیلی کرے گا جس کے بعد سزا حتمی ہوجائے گی‘۔
واضح رہے کہ سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہونے پر پانچ مجرموں کو سزائے موت اور تین ملزمان کو جرم پر پردہ ڈالنے کا الزام ثابت ہو جانے پر 24 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ تین افراد کو الزامات ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا ہے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: