Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سفارتخانے پر حملے کا ذمہ دار ایران ہوگا، ٹرمپ

عراقی ملیشیاؤں نے امریکی سفارتخانے کے گیٹ ٹو کو عبور کرکے آگ لگادی (فوٹو: العربیہ)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر حملے کے پس منظر میں عراقیوں سے کہا تھا کہ وہ ایران کے تسلط سے چھٹکارا حاصل کرلیں۔ انہوں نے عراقی عوام کے نام اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ آزادی کے خواہشمند اور ایرانی تسلط کو مسترد کرنے والے لاکھوں عراقیوں کے نام میرا پیغام یہ ہے کہ یہی آپ لوگوں کی آزادی کا وقت ہے۔
صدر ٹرمپ نے  واضح کیا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے پر کوئی بھی حملہ ہوگا اس کا ذمہ دار ایران ہوگا۔ ٹرمپ نے ٹویٹر کے اپنے اکائونٹ میں زور دے کر کہا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے کا تحفظ عراقی حکومت کے ذمہ ہے۔ ایران عراق میں امریکی سفارتخانے پر حملے کے سلسلے میں تال میل پیدا کیے ہوئے ہے. 
ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ ایران نے ایک امریکی شہری کو ہلاک اور بہت سارے لوگوں کو زخمی کردیا ہے۔ ہم نے طاقت کے ذریعے اس کا جواب دیا ہے ہمیشہ ایسا ہی کریں گے۔  
اسکائی نیوز کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ پینٹا گون جلد ہی امریکی سفارتخانے کی حفاظت کے لیے بغداد میں اضافی فورس بھیجے گا۔ انہوں نے اس حوالے سے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ 
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے  عراقی قائدین کو خبردار کیا ہے کہ امریکہ اپنے  شہریوں کی حفاظت کے لیے تیار ہے۔ 
پومپیو نے عراق کے عبوری وزیراعظم عادل عبد المہدی اور صدر برہم صالح سے ٹیلیفون پر رابطے کر کے مطلع کیا ہے کہ امریکہ، عراق میں اپنے شہریوں کی حفاظت کرے گا۔
قبل ازیں عراقی ملیشیاؤں نے منگل کو بغداد میں امریکی سفارتخانے کے گیٹ ٹو کو عبور کرکے آگ لگادی۔ عراقی مظاہرین، عراقی حزب اللہ اور الحشد الشعبی تنظیم کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔
 العربیہ کے مطابق  حملہ آور سفارتخانے کا ایک گیٹ نذر آتش کر کے سفارتخانے کے صحن تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ وہ اتوار کو ایران نواز عراقی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر امریکہ کی فضائی بمباری کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔
حملہ آوروں نے سی سی کیمرے توڑ دیئے۔ پرچم نذر آتش کردیئے۔ سفارتخانے کے صحن میں سیکیورٹی گیٹ توڑ دیئے۔
حملہ آوروں نے امریکی سفارتخانے کے خارجی دروازوں کے قریب سیکیورٹی  کے اسپیشل انتظامات کو تباہ کردیا۔
العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلز کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عراقی افواج نے حملہ آوروں سے امریکی سفارتخانے کے تحفظ کے لیے کوئی مداخلت نہیں کی۔
بغداد میں امریکی سفارتخانے کے سیکیورٹی گارڈز نے الحشد الشعبی کے حامیوں پر وائس بم پھینکے۔
 
دوسری جانب سیکیورٹی فورس کی جانب سے آنسو گیس استعمال کرنے پر الحشد الشعبی کے 12 افراد زخمی ہوگئے۔ فورس نے حملہ آوروں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی تھی۔ الحشد کے عہدیداروں کا دعوی ہے کہ امریکی سفارتخانے کے سامنے اس کے 62 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراقی وزیر داخلہ اور کئی ارکان پارلیمنٹ امریکی سفارتخانے کے صحن میں پہنچ گئے۔عراق کی عبوری حکومت کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے  حملہ آوروں سے امریکی سفارتخانے کے سامنے سے دور چلے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے  خبردار کیا کہ اگر کسی نے کسی بھی سفارتخانے یا قونصل خانے پر حملہ کیا یا چھیڑ چھاڑ کی تو اس پر سیکیورٹی فورسز سختی سے پیش آئیں گی اور قانون کے مطابق حملہ آور کو سزا دی جائے گی۔ 
عراقی وزارت دفاع نے خبردار کیا کہ عراقی حکومت  ملک میں سفارتی مشنوں اور سفارتخانوں کے تحفظ کے سلسلے میں پرعزم ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے کا تحفظ عراقی حکومت کے ذمہ ہے (فوٹو: العربیہ)

عراقی چینل ’السومریہ‘ نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسپیشل فورس کے دستے بغداد کے مرکزی علاقے اور الجادریہ نیز الطابقین پلوں کے قریب بھاری تعداد میں تعینات کردیئے گئے ہیں۔
جائے وقوعہ کے تصویری مناظر سے اس بات کی تائید ہورہی ہے کہ قیس الخزعلی، ھادی العامری امریکی سفارتخانے پر حملہ کرنے والوں کی قیادت کررہے ہیں۔ یہ دونوں العصائب اور بدر ملیشیاؤں کے سربراہ ہیں۔ 
تصویری مناظر سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ الخراسانی  ملیشیا کے رہنما ابو مہدی المہندس اور حمید الجزائری بھی امریکی سفارتخانے پر ہلہ بولنے والوں میں شامل تھے۔
عراقی چینل العہد نے  ٹیلیگرام پر ایک تصویر جاری کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی جارحیت کو مسترد کرنے والے مظاہروں میں الحشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض شریک ہیں۔
عراقی چینل السومریہ نے رپورٹ دی ہے کہ حزب اللہ کے دستوں نے بغداد میں امریکی سفارتخانے کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جب تک امریکی سفارتخانہ بند نہیں کیا جائے گا یا امریکی سفیر کو بے دخل نہیں کیا جائے گا تب تک دھرنا جاری رہے گا۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے کا تحفظ عراقی حکومت کے ذمہ ہے (فوٹو: العربیہ)

حزب اللہ کے ترجمان جعفر الحسینی نے کہا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ہاں سفارتخانے کی بندش تک دھرنا جاری رہے گا۔
پولیس ذرائع اورعینی شاہدین کا کہناہے کہ سیکڑوں مظاہرین اور مسلح ملیشیاؤں کے جنگجو بغداد میں امریکی سفارتخانے کے قریب جمع ہیں اور امریکی فضائی حملوں کی مذمت کررہے ہیں۔
آر ٹی کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی سفیر پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق عراق سے باہر ہیں۔ جلد ہی واپس آجائیں گے۔ سفارتخانے میں عملہ محفوظ ہے۔ سفارتخانے کے احاطے کی بے حرمتی نہیں ہوئی۔
 

شیئر: