Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منفی کردار، ذہن تیار نہیں:حرا

حرا مانی کا شمار پاکستان کی مقبول ترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ مارنگ شو کی میزبانی سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والی حرا نے سنہ 2013 میں اپنے شوہر مانی کے ساتھ ایک رئیلیٹی شو ’تیری میری کہانی‘ سے اداکاری کا آغاز کیا۔
ان دنوں ایک ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ میں ایک سکول ٹیچر کے کردار نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کر دیا ہے۔ اردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں حرا نے اپنے موجودہ اور مستقبل کے کرداروں کے بارے میں بات کی۔  
’میرے پاس تم ہو‘ میں اپنے کردار کے بارے میں حرا نے بتایا کہ ہانیہ کا کردار ڈرامے کے ہدایت کار ندیم بیگ کا تخلیق کیا ہوا ہے جس کو ادا کرنے کے لیے ان کا انتخاب کیا گیا۔

 

انہوں نے بتایا کہ انہیں جب بھی کوئی کردار ملتا ہے تو ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ اس میں پوری طرح ڈھل جائیں لیکن جب انہیں ایک سکول ٹیچر کا کردار ملا تو شروع میں وہ کچھ پریشان ہوئیں کہ وہ اس کردار کو کیسے ادا کریں گی کیونکہ وہ اپنے طالب علمی کے زمانے میں پڑھائی سے بھاگتی تھیں۔ یہاں ندیم بیگ نے ان کی بہت مدد کی اور جب وہ پہلا شاٹ دینے گئیں تو ان کی پوری کوشش تھی کہ وہ حرا کے بجائے ایک سکول ٹیچر لگیں۔
’شوٹنگ پر جانے سے پہلے ہی میں نے سوچ لیا تھا کہ میں نہ حرا مانی ہوں نہ کوئی ہیروئین بلکہ میں ایک سکول ٹیچر ہوں جس کا پہلا شاٹ دیکھتے ہی لوگوں کو اپنے بچپن کے زمانے کی استانیاں اور سکول میں ہونے والی والدین اور اساتذہ کی ملاقاتیں یاد آ جائیں۔‘
حرا نے مزید بتایا کہ ایک سکول ٹیچر ہونے کے ساتھ ایک بچے کے ساتھ مشفقانہ تعلق کی وجہ سے یہ کردار ان کے دل کے بہت قریب ہے۔

 حرا مانی کہتی ہیں ان کے لیے اہم ہے کہ لوگ ان کے کام کو پسند کرتے رہیں۔

اپنے کرداروں کے انتخاب کے بارے میں حرا نے بتایا کہ اس سلسلے میں ان کے شوہر مانی بھی ان کی بہت مدد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کو وہی کردار قبول کرنے چاہئیں جو ان کو اپنے دل کے قریب محسوس ہوں۔
’میں ہر کردار کو پہلے اپنے ذہن میں ادا کرتی ہوں اور جب مجھے لگتا ہے کہ میں یہ کردار کر سکتی ہیں تو اسے قبول کرتی ہوں اور شاید یہی وجہ ہے کہ میں آج تک کوئی منفی کردار نہیں کر پائی کیونکہ میں ذہنی طور پر اسے کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتی۔‘
حرا نے اپنے سفر کا آغاز مارننگ شو کی میزبانی سے کیا تھا۔ اس کی کہانی سناتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ مانی کے ساتھ ایک شادی میں شریک تھیں جہاں ان کی ملاقات ہم ٹی وی کی پریذیڈنٹ سلطانہ صدیقی سے ہوئی جنہوں نے ان کو دیکھتے ہی ہم ٹی وی کے مارننگ شو کی آفر کر دی۔ اس کو موقع سمجھتے ہوئے انہوں نے مانی کے ساتھ شو میں بیٹھنا شروع کر دیا جہاں دو سال تک ان کا کام صرف مانی اور مہمانوں کی ہاں میں ہاں ملانا اور ہنسی مذاق کرنا ہوتا تھا۔ انہیں یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ پروگرام کیسے کرتے ہیں اور انٹرویو کیا ہوتا ہے لیکن جب وہ پروگرام میں مختلف لوگوں سے ملیں اور ان سے بات چیت کی ان کو بھی آہستہ آہستہ کام کی سمجھ آ گئی۔

فلموں میں کام کرنے یا نہ کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ حرا مانی

’میں نے پہلا انٹرویو ہمایوں سعید کا کیا تھا جو مجھے آج بھی یاد ہے۔‘
حرا نے بتایا کہ دراصل مارننگ شو کرنے کے دوران ہی ان کی اداکاری کی تربیت بھی ہوگئی جہاں وہ مختلف اداکاروں سے ملتی رہیں اور ان کے انٹرویوز کرتی رہیں۔ اس کے لیے بھی وہ اپنے شوہر مانی کو سراہتی ہیں جنہوں نے ان کو یہ سب کرنے کا اعتماد دیا۔
مزید کیسے کردار ادا کرنا چاہتی ہیں، اس بارے میں حرا نے بتایا کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے کیونکہ اداکاری کی کوئی حد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداکار کو کسی مخصوص قسم کے کرداروں کے لیے محدود نہیں کیا جاسکتا۔ وہ مختلف طرح کے کردار ادا کرنا چاہتی ہیں اور چہرے پر جھریاں آنے تک بھی وہ اداکاری کرتی رہیں گی۔

حرا مانی نے رئیلیٹی شو ’تیری میری کہانی‘ سے اداکاری کا آغاز کیا۔

حرا نے کہا کہ یہ ان کے لیے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ انڈسٹری کے ہدایت کار ان کے کام کو سمجھ گئے ہیں اور جب وہ سکرپٹ پڑھ رہے ہوتے ہیں تو ان کو اندازہ ہو جاتا ہے کہ کون سا کردار انہیں دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ان دنوں ایک ڈرامہ سیریل ’کشف‘ کر رہی ہیں جس کے ہدایت کار دانش نواز نے پہلے ہی سے ان کے لیے یہ کردار سوچ رکھا تھا۔ 
فلم میں کام کرنے کے بارے میں حرا نے ہنستے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی زندگی میں روز ہی کوئی نہ کوئی فلم کر رہی ہوتی ہیں اور اس بات کی گواہی ان کے شوہر مانی دیں گے کہ حقیقی زندگی میں وہ کتنی فلمی واقع ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس بات سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا کہ وہ فلموں میں آئیں یا نہ آئیں۔ ان کے لیے یہ بات اہم ہے کہ لوگ ان سے پیار کرتے رہیں اور ان کے کام کو پسند کرتے رہیں۔

شیئر: