Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی سے چند روز قبل سکھ نوجوان کا قتل

پولیس کے مطابق پروندرسنگھ کی لاش تھانہ چمکنی کے حدود سے برآمد ہوئی، فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبے خیبرپختنوخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں 25 سالہ سکھ نوجوان پروندر سنگھ کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
پشاور پولیس کے مطابق پروندرسنگھ کی لاش جی ٹی روڈ پر تھانہ چمکنی کی حدود سے برآمد کی گئی ہے۔
تفتیشی افسر ریاض خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اتوار کو رات پونے ایک بجے مقتول کے موبائل فون سے اس کے بھائیوں کو کال کر کے اطلاع دی گئی کہ آپ کے بھائی کو قتل کر کے  کے پھینک دیا ہے۔‘

 

ریاض خان کے مطابق پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پروندر سنگھ کی ہلاکت سر پر گولی لگنے سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے جسم پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں پائے گئے ہیں۔‘
پولیس کے مطابق ’ابھی تک واقعے کی جگہ کا تعین نہیں ہو سکا۔ ملزمان نے قتل کرنے کے بعد لاش جی ٹی روڈ پر پھینک دی، جہاں وقوعہ پیش آیا ابھی اس مقام کا تعین کیا جا رہا ہے۔‘
پروندر سنگھ کے بھائی ہرمیت سنگھ صحافی ہیں اور وہ اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی چینل کے ساتھ منسلک ہیں۔
ہرمیت سنگھ نے پشاور پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’پروندر سنگھ ملائیشیا میں کاروبار کرتے تھے اور چند روز قبل ہی پاکستان آئے تھے۔‘

’پروندر سنگھ کی فروری میں شادی طے پا چکی تھی اور وہ خریداری کے لیے پشاور آئے تھے‘

’پروندر سنگھ کی فروری میں شادی طے پا چکی تھی اور وہ اسی سلسلے میں خریداری کے لیے پشاور آئے تھے۔‘
ہرمیت سنگھ  کے مطابق ’ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔‘ انہوں نے پاکستان میں اقلیتوں کے تحفظ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اقلتیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پاکستان کو بیرونی ممالک سے فنڈنگ بھی ملتی ہے، لیکن حکومت اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔‘
’اقلتیوں کا ڈھنڈورا تو آپ پیٹتے ہیں لیکن ہر سال ہمیں لاشیں اٹھانا پڑتی ہیں۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’ان کے بھائی کے قاتلوں کو سامنے لایا جائے اور ان کو سزا دی جائے۔‘

ہرمیت سنگھ  نے مطالبہ کیا کہ ان کے بھائی کے قاتلوں کو سزا دی جائے، فوٹو: سوشل میڈیا

واضح رہے کہ گذشتہ چند برسوں سے پاکستان میں سکھوں کی ’ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ گذشتہ برس اقلیتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن چرن جیت سنگھ کو نامعلوم شخص نے ان کی دُکان میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق 2014 کے بعد سے یہ کسی سکھ کے قتل کا گیارہوں واقعہ ہے۔

شیئر: