Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹریفک خلاف ورزیاں 20 ہزار ریال تک پہنچنے پر کیا ہو گا؟

ٹڑیفک خلاف ورزی پر تیس دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کا پیغام بھیجا جائے گا ( فوٹو: سبق)
سعودی محکمہ ٹریفک نے حد سے زیادہ خلاف ورزیاں کرنے اور جرمانے بروقت ادا نہ کرنے پرمقیم غیر ملکیوں اور سعودیوں کو اہم اطلاع دی ہے۔ اطلاع کے مطابق اگر ٹریفک خلاف ورزیوں کا جرمانہ 20 ہزار ریال یا اس سے زیادہ ہوگیا ہو یا ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانوں کی ادائیگی کی اطلاع پر 6 ماہ گزر گئے ہوں اور اس دوران جرمانے ادا نہ کیے گئے ہوں توایسی صورت میں ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والے کی خدمات بند کرنے سے قبل اسے 30 دن تک کی مہلت دی جائے گی۔ اسے مہلت کے حوالے سے ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔ اس کے بعد اس کا مقدمہ ڈسٹرکٹ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ٹریفک عدالت خدمات کی بندش کا فیصلہ کرے گی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے یہ بات ٹوئٹر پر مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی جانب سے کیے جانے والے سوالات کے جواب میں کہی۔ شہریوں کی جانب سے پوچھا گیا تھا کہ ’اگر کسی ڈرائیور پر ٹریفک خلاف ورزیوں کا جرمانہ بیس ہزار ریال یا اس سے زیادہ ہوجائے تو کیا ایسی صورت میں اسے تمام ٹریفک خدمات سے فوری طور پر محروم کردیا جائے گا؟‘

 بار بار ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے پر ٹریفک خدمات سے محروم کردیا جائے گا ( فوٹو: الوطن)

محکمہ ٹریفک نے ان استفسارات کے جواب میں توجہ دلائی ہے کہ ٹریفک قانون کی دفعہ 75 میں یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ ’اگر ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والے پر پے درپے جرمانے ہوئے ہوں اور جرمانوں کی رقم بیس ہزار یا اس سے زیادہ ہوچکی ہو یا خلاف ورزیوں کی اطلاع کی تاریخ پر چھ ماہ گزر چکے ہوں اور جرمانے ادا نہ کیے گئے ہوں تو ایسی صورت میں محکمہ ٹریفک کا فرض ہے کہ وہ ٹریفک خلاف ورزیاں کرنے والے کو تیس دن کے اندر جرمانے ادا کرنے کا پیغام ارسال کرے‘۔
محکمہ ٹریفک نے مزید بتایا کہ ’اگر مقررہ مدت کے اندر جرمانے ادا نہ کیے گئے تو ایسی صورت میں معاملہ ٹریفک عدالت کے حوالے کردیا جائے۔ عدالت ہی اسے ٹریفک خدمات سے محروم کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ عدالت بعض خدمات سے بھی محروم کرسکتی ہے اور تمام خدمات سے بھی‘۔
یاد رہے کہ سعودی قانون ٹریفک میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ بعض خلاف ورزیاں ایسی ہیں کہ اگر کوئی شخص بار بار ٹریفک خلاف ورزیاں کرے گا اور دفتر نہیں آئے گا تو ایسی صورت میں اسے ٹریفک خدمات سے محروم کردیا جائے گا۔

مقررہ مدت میں جرمانے ادا نہ کیے گئے تو معاملہ ٹریفک عدالت کے حوالے کردیا جائے (فوٹو: عاجل)

 یہ خلاف ورزیاں ایسی ہیں جن سے شاہراہوں کی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے۔ ان خلاف ورزیوں میں خاص طور پر نشے کی حالت میں گاڑی چلانا، دماغ سن کرنے والی ادویہ لے کر ڈرائیونگ کرنا، سگنل توڑنا، مخالف سمت میں گاڑی چلانا، زگ زیگ انداز میں گاڑی دوڑانا، مقررہ رفتار سے 25 کلو میٹر سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانا، اوور ٹیک کے ممنوعہ مقامات سے اوور ٹیک کرنا، بریک اور لائٹس کے بغیر گاڑی چلانا اور ٹائر سکریچنگ کرنا وغیرہ شامل ہے۔
اگر ان خلاف ورزیوں میں سے کوئی ایک کئی بار کی گئی ہو تو ایسی صورت میں خلاف ورزی کرنے والے کو تین بار ایس ایم ایس کرکے خبردار کیا جائے گا۔
 اسے محکمہ ٹریفک کے تادیبی ادارے سے رجوع کرنے کی مہلت دی جائے گی۔ اگر مقررہ تاریخ پر دفتر نہ آیا تو ایسی صورت میں اسے ٹریفک خدمات  سے محروم کردیا جائے گا۔

شیئر: