Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیٹ اولاد کا بڑا وقت کھا جاتا ہے ، 79 فیصد والدین کا شکوہ

سوشل میڈیاکے باعث نئی نسل میں ڈپریشن کی شرح 27فیصدکے تناسب سے بڑھ رہی ہے ( فوٹو: عاجل)
کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب انٹرنیٹ صارفین انسانی دماغ پر سمارٹ موبائل فونز کے خطرات پر بات چیت نہ کرتے ہوں۔ 
ذہنی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے مسلسل استعمال کے باعث نئی نسل میں ڈپریشن کی شرح 27 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق  79 فیصد سعودی والدین نے شکوہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ ہمارے بچوں کا وقت کھا رہا ہے۔ موبائل استعمال کرنے والے بچے کم از کم تین گھنٹے انٹرنیٹ کو دے رہے ہیں۔ 
جہاں تک سعودی عرب کا تعلق ہے تو اس کا معاملہ بچوں کے حوالے سے بالکل مختلف ہے۔
 

موبائل استعمال کرنے والے بچے کم از کم تین گھنٹے انٹرنیٹ کو دے رہے ہیں ( فوٹو: المواطن)

سعودی عرب میں ’کیس بریسکی‘ نے ایک جائزہ تیار کرکے بتایا ہے کہ 60 فیصد سعودی والدین اپنے بچوں پر بھروسہ کررہے ہیں۔ انہیں احساس ہے کہ ان کے بچے اپنے فرض سے غافل نہیں ہیں۔
 اس کے باوجود 79 فیصد سعودی والدین نے شکوہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ ان کی اولاد کا بڑا وقت کھا جاتا ہے۔ وہ دن رات کا بیشتر وقت انٹرنیٹ پر صرف کرتے ہیں۔ اس سے خاندانی زندگی متاثر ہورہی ہے۔ 
تجزیے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈیجیٹل سرگرمیاں بچوں کو انٹرنیٹ کا انتہا درجے عادی بنادیں گی۔ حقیقی دنیا سے انہیں غافل کریں گی۔ اس سے زیادہ ٹیڑھی بات یہ سامنے آئی ہے کہ خود والدین انٹرنیٹ میں الجھے رہتے ہیں۔
 ان میں سے 64 فیصد ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو وقفے کا اختیار دیتے ہیں کہ کب وہ انٹرنیٹ سے رخصت پر ہوں۔ 55 فیصد سے کم مائیں اس میں مبتلا پائی گئی ہیں۔
41 فیصد والدین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مصروفیت یا انٹرنیٹ کے استعمال کے سلسلے میں بچوں کو کنٹرول کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس قسم کے والدین کی حکمت عملی پرخطر ہوسکتی ہے۔

ہمیں یہ بات یاد رکھنا ہوگی کہ حقیقی دنیا انٹرنیٹ کی دنیا سے زیادہ پرکشش ہے (فوٹو: سبق)

79 فیصد والدین نے تسلیم کیا ہے کہ انہیں انٹرنیٹ کی لت ہے۔ 80 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ گھر میں اپنے بچوں کے سامنے لیپ ٹاپ یا انٹرنیٹ سے منسلک آلات کا استعمال کرتے ہیں۔
60 فیصد کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر مصروفیت کے دوران وہ بچوں کے ساتھ بات چیت سے کٹ جاتے ہیں۔
’کیس بریسکی‘ میں مارکیٹنگ چیئرپرسن میرینا ٹیٹوا کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل خدمات بچوں کو پرکشش مضامین کی بڑی دنیا کے دروازے کھول دیتی ہیں۔ 
تاہم ہمیں یہ بات یاد رکھنا ہوگی کہ حقیقی دنیا انٹرنیٹ کی دنیا سے زیادہ پرکشش ہے۔ بشرطیکہ والدین بچوں کو قیمتی وقت دیں اور ان کے ساتھ اپنا وقت اچھے انداز میں گزاریں۔

شیئر: