Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نفسیاتی ہسپتالوں میں ’روحانی معالجین‘

خود ساختہ روحانی علاج کرنیوالوں نے کمائی کا ذریعہ بنایا ہوا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی عرب میں نفسیاتی علاج کی نگران کمیٹی نے قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے نفسیاتی مریضوں یا انکے عزیزوں کی درخواست پر شرعی ماہرین علوم کی خدمات حاصل کرنے کی مشروط اجاز ت دے دی ہے ۔
سرکاری گزٹ ’ام القری‘ کے شمارہ نمبر 4813  میں شائع ہونے والے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ’نفسیاتی علاج کے اداروں میں زیرعلاج مریضوں یا ان کے عزیزوں کی درخواست پر شرعی علوم کے مستند ماہرین کی سہولت ہسپتال میں فراہم کی جائے گی۔‘
قبل ازیں سرکاری نفسیاتی اداروں میں ایسی سہولت فراہم نہیں کی جاتی تھی۔ مذکورہ قوانین میں تبدیلی کے بعد مستند روحانی علوم کے ماہرین کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ ہسپتالوں کا دورہ کریں اور وہاں موجود مریضوں کی خواہش کے مطابق ان کا معائنہ کرکے علاج میں سہولت فراہم کریں۔

درست شرعی معالجین مریض سے ’ماں‘ کا نام نہیں پوچھتے۔ فوٹو: عکاظ

عربی ویب نیوز سروس 'عاجل' کے مطابق روحانی معالجین کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ باقاعدہ متعلقہ اداروں سے اجازت یافتہ اور مستند ہوں۔ ترمیمی بل میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایسے مریض جونفسیاتی اداروں میں زیر علاج ہیں وہ یا ان کے عزیز ہسپتال کی انتظامیہ کو تحریری طور پر اس امر کی درخواست دیں گے کہ وہ ’روحانی علاج‘ کے خواہشمند ہیں۔ ادارے کے نفسیاتی معالجین اس درخواست کا جائزہ لینے کے بعد مریض کی حالت دیکھتے ہوئے اپنی رائے سے انہیں مطلع کریں گے۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ ’نفسیاتی معالج کو حق ہو گا کہ وہ مریض کی حالت دیکھتے ہوئے اگر ضروری سمجھتا ہے کہ مریض کا روحانی علاج کیا جائے تو وہ اس کی اجازت دے سکتا ہے تاہم اگر معالج کے مطابق اس کی ضرورت نہیں تو وہ درخواست رد کرنے یا ملتوی کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔‘
نفسیاتی علاج کی مد میں کی جانے والی تبدیلیوں کے مطابق معالجین اگر یہ محسوس کریں کہ مریض کو ’شرعی معالج‘ کی ضرورت ہے تووہ تحریری طور پر اسکی منظوری جاری کر تے ہوئے اپنی رائے بھی دے گا ۔ بعدازاں درخواست دینی امور کی آگاہی کے ادارے کو سفارشات کے ساتھ ارسال کی جائے گی جہاں سے مستند شرعی علوم کے ماہر "روحانی معالج" کو مقررکیاجائے گا جو ہسپتال پہنچ کر ’شرعی طریقے‘  جسے عربی میں ’رقیہ الشرعیہ‘  کہا جاتا ہے علاج کرے گا۔

جادو ٹونہ اور نظر بد کا لگنے سے انکار نہیں کیاجاسکتا ۔ فوٹو ، سوشل میڈیا 

 روحانی علاج کے دوران متعلقہ دینی امور کی کمیٹی کے ارکان بھی موجود ہونگے جو اس امرکی نگرانی کریں گے کہ علاج شرعی ضوابط کے مطابق کیاجارہا ہے۔
قواعد کے مطابق روحانی معالج اس امر کا بھی پابند ہو گا کہ وہ مریض کے بارے میں کسی قسم کی معلومات جس میں مرض  یا مریض کی ذاتی معلومات شامل ہیں حاصل نہ کرے۔
واضح رہے جادو ، ٹونہ ، نظر بد اور جنات کے اثرات ایک حقیقت ہیں جن سے انکار نہیں اس حوالے سے بعض ممالک میں شرعی علوم کے خلاف عمل کرتے ہوئے مریضو ں کو جسمانی اذیت دی جاتی ہے ۔ بعض اوقات مریضوں کو اس قدر زدوکوب کیاجاتا ہے کہ وہ جاں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سعودی عرب میں روحانی معالجین جنہیں ’الراقی الشرعی‘ کہا جاتا ہے بھی موجود ہیں جو باقاعدہ سرکاری طور پر رجسٹر ڈ ہیں ۔ قانون کے مطابق غیر رجسٹرڈ روحانی معالجین پر کسی قسم کا علاج کرنے کی سخت پابندی ہے ۔

قبل ازیں سرکاری نفسیاتی اداروں میں ایسی سہولت فراہم نہیں کی جاتی تھی ۔  ۔ فوٹو ، سوشل میڈیا

ایک رجسٹرڈ ماہر علوم شریعہ کا کہنا تھا کہ ’بعض ممالک میں روحانی علاج کو کمائی کا ذریعہ بنایا ہوا ہے، نام نہاد افراد جو کہ خود سا ختہ روحانی معالج بن جاتے ہیں کا   مریض سے سب سے پہلا سوال ہوتا کہ ماں کا نام کیا ہے۔ ایسے خودساختہ معالجوں سے ہمیشہ پرہیز کیاجائے کیونکہ شریعت میں علاج کے لیے ماں کانام نہیں پوچھا جاتا۔‘
ایک اور معالج کا کہنا تھا کہ ’روحانی امراض برحق ہیں جن میں نظر بدکا لگنا، جادو ٹونہ وغیر ہ شامل ہیں، جادو ٹونہ کرنے والے ہمیشہ منفی اور غیر اسلامی طریقوں سے کام لیتے ہیں جن سے اجتناب کیاجانا لازمی ہے۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: