Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حریم شاہ، صندل خٹک کے خلاف حکومت کا ٹک ٹاک سے رابطہ

دونوں ٹک ٹاک سٹارز کے خلاف ایف آئی اے پہلے ہی کارروائی کر رہی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وفاقی اور صوبائی وزرا کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والی ٹک ٹاک سٹارز حریم شاہ اور صندل خٹک کے خلاف ایکشن کے لیے ٹک ٹاک کی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے۔
اردو نیوز کے سوالات کے جواب میں پی ٹی اے نے تصدیق کی ہے کہ صندل خٹک اور حریم شاہ کے خلاف اسے شکایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد اتھارٹی نے ٹک ٹاک انتظامیہ کو خط لکھ کر دونوں سٹارز کے خلاف قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔
تاہم پی ٹی اے حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ٹک ٹاک نے ابھی تک دونوں سٹارز کے خلاف کیا ایکشن لیا ہے۔ جمعے کو آخری بار چیک کرنے تک دونوں سٹارز کے ٹک ٹاک پر اکاونٹس موجود تھے۔
اس سے قبل اسی ہفتے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں بھی سنیٹر رحمن ملک کی جانب سے حریم شاہ اور صندل خٹک کی ویڈیوز کو سائبر کرائم قرار دینے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔
رحمن ملک کا کہنا تھا کہ چار وزرا اور کچھ سنیٹرز کا نام استعمال کیا گیا، چند پیسوں کی خاطر عزت اچھالنے والوں کو سزا دی جائے۔ 
حریم شاہ کی وزارت خارجہ میں بنائی گئی ویڈیو کے بعد ان کی اور صندل خٹک کی چند وزرا کے ساتھ حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیوز، تصاویر اور آڈیوز نے پی ٹی آئی حکومت کو بیک فٹ پر کھڑا کر دیا تھا اور اس کے بعد ان دونوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا تھا۔
ایف آئی اے بھی سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ان دونوں کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں دونوں کو ایف آئی اے حکام کی جانب سے طلبی کے نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے۔
حریم شاہ اور صندل خٹک نے ایف آئی اے کی کارروائی کے خلاف لاہور کی ایک عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں ناجائز طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

صندل خٹک اور حریم شاہ کی پی ٹی آئی کے وزرا کے ساتھ ویڈیوز سامنے آئی تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)

پی ٹی اے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ‘ کے سیکشن 37 کے تحت اتھارٹی انٹرنیٹ پر غیر قانونی مواد کو روکنے کی مجاز ہے۔
پی ٹی اے نے اس سلسلے میں ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم سے اس سے قبل بھی 100 کے قریب ایسی ویڈیوز کو بلاک کرنے کی درخواست کی تھی جن میں غیر قانونی مواد موجود تھا۔ ٹک ٹاک نے تقریباً 90کے قریب اسی ویڈیوز کو بلاک کر دیا تھا۔ 
پی ٹی اے حکام کے مطابق پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں کیونکہ انتظامیہ پی ٹی اے سے تعاون کر رہی ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں