Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وظیفہ لینے والے افسران کو شوکاز نوٹسز

مالی امداد لینے والوں میں 21 ہزار افراد 17 سے 21 گریڈ تک سرکاری ملازمین ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
غریب افراد کی مالی امداد کے لیے شروع کیے گئے فنڈ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وظیفہ حاصل کرنے والے سرکاری افسران کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ ’بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وظیفہ حاصل کرنے والے سرکاری ملازمین کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’صوبائی حکومتوں کے وزرائے اعلی کو تمام افسران کے نام بھیج دیے ہیں اور اب تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں کہ کون سے افسر نے کتنے پیسے حاصل کیے۔‘

 

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی تمام افسران کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے مستحق خاندانوں کے لیے مالی امداد کے پروگرام بے نظیر انکم سپورٹ فنڈ حاصل کرنے والے آٹھ لاکھ 20 ہزار 165 غیر مستحق افراد کو فہرست سے نکالنے کی منظوری دی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرکاری مالی پروگرام سے وظیفہ حاصل کرنے والوں میں 21 ہزار سے زائد ایسے افراد تھے جو کہ 17 سے 21 گریڈ تک سرکاری ملازمین ہیں۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ایک لاکھ چالیس ہزار ایسے افراد کو بے دخل کیا گیا جو کہ سرکاری ملازمین ہیں یا ان کے اہل خانہ سرکاری ملازم ہیں۔

وظیفہ لینے والے  44 ہزار خاندانوں کے پاس ایک یا ایک سے زائد گاڑیاں ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ جن لوگوں کے نام بی آئی سی پی سے خارج کیے گئے ہیں ان کو اپیل کا حق حاصل ہے۔ ’8 لاکھ 20 ہزار 165 افراد کے نام نکالے گئے ہیں لیکن ابھی تک صرف تین اپیلوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت کفالت پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس میں نئے سروے کے تحت خواتین کا اندراج کیا جائے گا۔ ’کفالت پروگرام کے تحت خواتین کے موبائل اور بینک اکاونٹس کھولے جائیں گے اور اس پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی۔‘
خیال رہے کہ بی آئی ایس پی سے 5 لاکھ 25 ہزار 461  ایسے افراد  کو نکالا گیا جو کہ ایک مرتبہ یا اس سے زائد بیرون ملک سفر کر چکے ہیں، جبکہ 44 ہزار خاندانوں کے پاس ایک یا ایک سے زائد گاڑیاں ہیں۔

شیئر: