Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی خاتون نے بیروزگاری کا حل نکال لیا

وعد قاسم ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈیڑھ برس بے روزگار رہی (فوٹو: الشرق الاوسط)
آزاد اور خودمختار ممالک میں بے روزگاری کا رونا رونے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے فلسطینی خاتون وعد علی قاسم نے ایک مثال قائم کی ہے۔
سعودی اخبار الشرق الاوسط کے مطابق وعد قاسم کا تعلق غزہ پٹی کے شمالی قصبے بیت حانون سے ہے۔ غزہ میں الازہر یونیورسٹی کے ماتحت زرعی کالج سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈیڑھ برس تک بے روزگار رہیں۔
وعد علی قاسم نے بتایا ’زراعت میرا خصوصی مضمون تھا۔ سٹرابری کی پیداوار کا پروگرام بنایا۔ غزہ کیسٹرابری پوری دنیا میں منفرد مانی جاتی ہے۔ یہ شکل، لذت اور عمدگی کے حوالے سے دنیا کے دیگر ممالک میں پیدا ہونے والی اسٹرابری سے مختلف ہے‘۔

 غزہ پٹی میں سٹرابری تقریباً 1800 ڈونم کے رقبے میں کاشت کی جا رہی ہے (فوٹو: الشرق الاوسط)

 ’جدید طریقے سے سٹرابری کی کاشت کی۔ اس میں محنت اور لاگت کم جبکہ پیداوار زیادہ ہے۔ خاص قسم کی کھاد، جدید طرز کی آبپاشی اور مختلف طور طریقے اپنانے پڑتے ہیں‘۔
 وعد علی قاسم کا کہنا تھا ’جدید طریقے سے سٹرابری کی کاشت اگر ایک ہزار میٹر کے کھیت میں کی جائے تو روایتی طریقے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ پھل ملتا ہے‘۔ 
فلسطینی خاتون کا کہنا تھا ’ میرے گھر والوں نے سٹرابری پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے میں بہت مدد کی۔ بعض فلسطینی سرمایہ کاروں نے فنڈ فراہم کیا۔ یہ فنڈ ایسے فلسطینیوں کی طرف سے مہیا کیا گیا جو غزہ کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
وزارت زراعت کے انجینیئرز نے تکنیکی مشاورت فراہم کی۔ سٹرابری کی کاشت کرنے والوںسے بھی رابطے میں رہی ۔

 غزہ میں ایک کلو اسٹرابری کی قیمت 2ڈالر کے لگ بھگ ہے (فوٹو: الشرق الاوسط)

وعد قاسم کا کہنا تھا کہ اسی دوران معلوم ہوا کہ میری ایک سہیلی بھی سٹرابری کے پروجیکٹ سے منسلک ہے اور وہ مارکیٹنگ میں بھی ماہر ہے۔ دونوں نے مل کر سٹرابری غزہ میں سپلائی کرنے کے بجائے غرب اردن کے شہروں ، اسرائیل اوریورپی نیزعرب ممالک کو برآمد کرنا شروع کردی۔
غزہ میں ایک کلو اسٹرابری کی قیمت 2ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ برآمد کرتے وقت اس کی قیمت 4 ڈالر مل جاتی ہے۔
غزہ پٹی میں سٹرابری تقریباً1800ڈونم کے رقبے میں کاشت کی جارہی ہے۔ ایک ڈونم ایک ہزار مربع میٹر کے لگ بھگ ہوتا ہے۔ سٹرابری کے باغات اسرائیلی سرحدوں سے ملنے والے غزہ کے شمالی علاقے میں واقع ہیں۔ اس سال پیداوار 5ہزار ٹن تک متوقع ہے۔ 

شیئر: