Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرونا وائرس کا خطرہ، بیجنگ میں بسوں کے داخلے پر پابندی

چین میں کرونا وائرس 30 ریجنز اور شہروں تک پھیل گیا ہے، فوٹو: اے ایف پی
چین کے سرکاری اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے خبر دی ہے کہ ’اتوار سے کسی بھی بس کے بیجنگ میں داخل ہونے یا شہر سے باہر جانے پر پابندی ہو گی۔‘ اخبار کے مطابق ’اس اقدام کا مقصد تیزی سے پھیلتی ہوئی اس وبا (کرونا وائرس) کو روکنا اور اس پر قابو پانا ہے۔‘
چین کے سرکاری میڈیا نے ہفتے کو بتایا کہ ’یہ پابندی ایک ایسے وقت میں عائد کی گئی ہے جب حکام سارس کی طرح کے اس نئے وائرس پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔‘
دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ نے خبردار کیا ہے کہ ’چین کو تیزی سے پھیلتے ہوئے کرونا وائرس سے ایک تشویشناک صورت حال کا سامنا ہے جس سے 1300 کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’تیزی سے پھیلتے ہوئے اس وائرس اور اس سے پیدا ہونے والی تشویش ناک صورت حال کا تقاضا ہے کہ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی متحدہ قیادت کو مضبوط بنایا جائے۔‘
صدر شی نے مزید کہا ہے کہ ’ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم مل کر، سائنسی انداز سے اور اپنی پالیسیوں سے اس وبا پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘  
صدر شی جن پنگ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکام اس وائرس قابو پانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں جو کہ پہلے وسطی ووہان شہر میں پھیلا اور اب دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے 30 ریجنز اور شہروں تک پہنچ چکا ہے۔
ووہان کے حکام نے شہر اور اس کی ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی کو موثر طریقے سے الگ تھلگ کر دیا ہے جبکہ صوبہ ہبئے میں ٹرانسپورٹ پر پابندی کو 18 شہروں تک توسیع دے دی گئی ہے۔

کرونا کو روکنے کے لیے کئی چینی شہروں میں بس سروس معطل ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کرونا وائرس سے اب تک چین میں ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے، اس وائرس سے ووہان سے دور شہر بھی احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں اور بیجنگ نے لوگوں کی آمد روکنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
ہفتے کے روز ملک کے دارالحکومت بیجنگ کے حکام نے کہا ہے کہ ’وہ شہر کی حدود میں بسوں کے داخل ہونے اور باہر جانے والی سروس کو معطل کر رہے ہیں اور قمری سال کے حوالے سے تقریبات بھی منسوخ کی جا رہی ہیں۔‘

شیئر: