آداب عامہ کمیٹی نے ان سوالات کا مجموعہ مرتب کیا ہے جنہیں آداب عامہ کے خلاف قرار دیا گیا ہے ( فوٹو: سبق)
آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟
آپ نے ابھی تک شادی کیوں نہیں کی؟
آپ لوگوں کے ہاں بچے کیوں نہیں ہیں؟
آپ نے کہاں تک تعلیم حاصل کی؟
یہ اور اس سے ملتے جلتے دیگر سوالات ہیں جن کی وجہ سے 50 ریال سے 3000 ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ آداب عامہ کمیٹی نے ان سوالات کا مجموعہ مرتب کیا ہے جنہیں آداب عامہ کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق کمیٹی نے کہا ہے کہ دوسروں کی نجی زندگی میں مداخلت اور ذاتیات کی پاسداری نہ کرنا آداب عامہ کے خلاف ہے جس کے انسداد کے لیے کمیٹی کام کر رہی ہے۔
کمیٹی کے سربراہ بدر الزیانی نے کہا ہے کہ ’ہم ملک بھر میں ایک آگاہی مہم چلا رہے ہیں۔ لوگوں کو بتایا جائے گا کہ دوسروں کی نجی زندگی کا احترام کرنا ضروری ہے۔ چند سوالات پوچھنے سے اجتناب کرنا چاہئے کہ ان کی وجہ سے سامنے والا شرمندگی محسوس کرتا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’فضول سوالات اور لا یعنی اورغیر متعلقہ بات سے اگر کسی کو تکلیف پہنچتی ہے تو وہ شکایت کرسکتا ہے‘۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ’کمیٹی نوجوانوں میں خصوصی طور پر کام کر رہی ہے۔ نئے شادی شدہ جوڑوں کو آگاہی پروگرام فراہم کر رہے ہیں تاکہ نئی نسل آداب عامہ کی پاسدار بنے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ایک معاشرے کی عکاسی کے لیے غیر مناسب ملبوسات کے انسداد کے لیے بھی مہم چل رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ گھروں سے باہر مناسب لباس پہن کر نکلیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’نامناسب لباس پہن کر عوامی مقامات میں جانا، قطار کا احترام نہ کرنا، بد زبانی کرنا، عوامی مقامات میں بزرگوں کے لیے مخصوص نشستوں پر بیٹھنا، معذور افراد کی پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنا، اونچی آواز میں گانے سننا اور اجازت کے بغیر دوسروں کی ویڈیو یا تصویر بنانا آداب عامہ کی خلاف ورزی ہے‘۔