Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منظور پشتین گرفتاری کے بعد 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

پی ٹی ایم کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے منظور پشتین کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں پشاور پولیس نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد عدالت نے ان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔
پشاور تہکال پولیس سٹیشن کے ایڈیشنل محرر نبی گل نے اردو نیوز کے اے وحید مراد کو بتایا کہ ’منظور پشتین کو اتوار اور پیر کی درمیان شب رات ایک بجے کے قریب شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا۔‘
نبی گل کے مطابق منظور پشتین ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں اور ان کو کچھ دیر بعد پشاور میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے ڈی آئی خان منتقل کرنے کی اجازت لی جائے گی۔

 

پولیس حکام کے مطابق منظور پشتین کے ساتھ گرفتار کیے گئے دیگر چار افراد پر مالک مکان کو کرایہ ادا نہ کرنے کا الزام ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں پی ٹی ایم کے سربراہ کے خلاف درج ایک مقدمے کے مطابق انہوں نے 18 جنوری کو مقامی شادی ہال میں منعقد ’وزیرستانی نائٹ‘ کے عنوان سے تقریب میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔
پی ٹی ایم سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے رکن محسن داوڑ نے منظور پشتین کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنی تحریک سے وابستہ افراد کو پرامن رہنے کے لیے بھی کہا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ منظور پشتین کی گرفتاری اپنے حقوق مانگنے پر ہماری سزا ہے۔ 
پیر کو دن ساڑھے گیارہ بجے منظور پشتین کو پشاور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نوید اللہ گیگیانی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے ان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا گیا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں