Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملائشیا: ’عمران خان پوزیشن واضح کریں گے‘

عمران خان دو روزہ دورے پر تین فروری کو ملائشیا روانہ ہوں گے، فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر تین فروری کو ملائشیا جائیں گے۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم دورے کے دوران اپنے ملائشین ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد سے ون آن ون ملاقات بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے۔
ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ملائشیا جائے گا۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرف تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی و عالمی امور پر بات چیت ہو گی۔
’اردو نیوز‘ کے رابطہ کرنے پر پاکستان میں ملائشین ہائی کمیشن کے ترجمان شوال ایرائض نے بتایا کہ ’وزیر اعظم عمران خان کا دورہ ملائشیا طے ہو چکا ہے، تاہم وہ اس دورے کی حتمی تاریخ نہیں بتا سکتے۔‘

 

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ’ کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے کے باجود دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں کوئی فرق نہیں آیا۔ وزیر اعظم کے دورے سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ دونوں وزرائے اعظم امہ کے اتحاد کے داعی ہیں۔‘
خارجہ امور کے ماہرین بھی وزیر اعظم کے دورہ ملائشیا کو مثبت اقدام قرار دے رہے ہیں۔
اردو نیوز سے گفتگو میں سابق سفیر شاہد ملک نے کہا کہ ’پاکستان اور ملائشیا کے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ بعض اوقات کچھ مصلحتیں ضرور آڑے آتی ہیں۔ حکومتوں کو علاقائی و عالمی حالات کے مطابق فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ اسی طرح کی مصلحت کے تحت وزیر اعظم نے خطے کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ملائشیا میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔‘

ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ملائشیا جائے گا، فوٹو: ٹوئٹر

انھوں نے کہا کہ ’وزیراعظم نے اس وقت مہاتیر محمد سے کہا تھا کہ ’وہ بہت جلد دورہ کر کے اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔ ملائشیا نے بھی پاکستان کے فیصلے پر کوئی منفی ردعمل نہیں دیا تھا۔اب یہ دورہ ثابت کر رہا ہے کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان اعتماد بحال ہو چکا ہے۔‘
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ برس 18 دسمبر کو ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا تھی تاہم انھوں نے خلیجی ممالک کے خدشات کے باعث اس اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو فون کر کے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے معذرت بھی کی تھی۔

شیئر: