Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کمرہ عدالت میں چیونگم چبانا عدالت کی تضحیک ہے‘

31جنوری کوکمرہ عدالت میں چیونگ گم چبانے پرعدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کردی تھی (فوٹو:سوشل میڈیا)
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عدنان نے چیونگم چبانے پر ملزم کی ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے پر رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں جج نے موقف اپنایا ہے کہ کمرہ عدالت میں چیونگم چبانا عدالت کی تضحیک اور پولیس کے حوصلے پست کرتی ہے۔عدالتی اصولوں میں یہ شامل نہیں کہ کمرہ عدالت میں ملزم کو چیونگم چبانے کی اجازت دی جائے۔
31 جنوری کوکمرہ عدالت میں چیونگ گم چبانے پر عدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کردی تھی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج سے رپورٹ طلب کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ضمانت قبل از گرفتاری میں ملزم کوغیرمشروط سرینڈر کرنا ہوتا ہے،31 جنوری کو بلانے کے باوجود ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی اطلاع دی۔
کیس کی دوسری کال پر ملزم پیش ہوا تو وہ چیونگ گم چبا رہا تھا جس کی وجہ سے  عدالتی عمل کے دوران خلل پیدا ہوا۔ اس طرح کے حکم پاس کرتے وقت عدالت کے آداب کو ملحوظ رکھنا کلیدی عنصر تھا۔‘

ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج سے رپورٹ طلب کی تھی (فوٹو: سوشل میڈیا)

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عدنان نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ فیصلے کا مقصد تھا کہ عدالت میں پیش ہونے والے لوگ ان اصولوں کو سیکھیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں۔
جج محمد عدنان نے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے میں لکھا تھا کہ ملزم یاسر عرفات نے فراڈ اور دھوکہ دہی کے الزام میں عبوری ضمانت کرارکھی تھی، ملزم پہلی دفعہ کیس کال ہونے پر عدالت کے سامنے پیش نہ ہوا، ملزم دوسری دفعہ کیس کال ہونے پر وکیل سردار عدنان خان کے ساتھ پیش ہوا۔
’ملزم عدالت کے سامنے پیشی کے وقت چیونگم چبارہا تھا، ملزم سے عدالت کے سامنے پیشی کے دوران چیونگم چبانے کی وجہ پوچھی گئی لیکن ملزم نے عدالت کو کوئی اطمینان بخش جواب نہ دے سکا۔‘
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: