Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین سے آنے والی انڈین بہنوں کا طبی معائنہ

دونوں انڈین بہنوں کی مسسلسل طبی نگرانی کی جا رہی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’تین فروری کو چین سے سعودی عرب آنے والی دو انڈین بہنوں کو کورونا وائرس کے شبے میں حفاظتی اقدامات کے تحت علیحدہ رکھا گیا ہے۔‘
طبی عملہ مسلسل ان کی نگرانی کر رہا ہے۔ مہلک وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر عارضی طور پران خواتین سے کسی کی ملاقات کرانا ممکن نہیں۔

ہوائی اڈوں پر وزارت صحت کی جانب سے خصوصی انتظامات کیے گئے (فوٹو: سوشل میڈیا)

مقامی ویب نیوز اخبار 24 نے وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ ’دونوں انڈین بہنیں تین فروری کو چین سے دمام پہنچی تھیں۔ ہوائی اڈے پر متعین وزارت صحت کے اہلکاروں نے چین سے آنے والی دونوں انڈین خواتین کی ہسٹری چیک کر کے انہیں حفاظتی اقدامات کے پیش نظرعلیحدہ رکھا۔‘
دونوں انڈین خواتین چین میں 21 روز قیام کرنے کے بعد 12جنوری کو وہاں سے نکل گئی تھیں۔ وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اگرچہ دونو ں انڈین خواتین چین کے شہر ’ووہان‘ نہیں گئی تھیں جہاں سے وبائی مرض کا آغاز ہوا تاہم انہیں احتیاط کے پیش نظر جدا رکھا گیا ہے۔‘

چین سے آنے والے مسافروں کو طبی نگرانی میں علیحدہ رکھا جاتا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

خواتین کے ابتدائی معائنے کے بعد اب تک سامنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ان میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں تاہم احتیاطاً دونوں کا تفصیلی چیک اپ جاری ہے جس کے لیے انہیں کچھ عرصہ طبی نگرانی میں رکھنا ہو گا تاکہ اس امر کی یقین دہانی کی جا سکے کی ان دونوں بہنوں میں کورونا وائرس کی شائبہ نہیں۔‘
وزارت صحت کا مزید کہنا تھا کہ ’اگرچہ مذکورہ دونوں خواتین کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے کا وقت سعودی عرب سے باہر گزار چکی ہیں اور اس بارے میں پریشانی کی بھی کوئی بات نہیں۔ کہان میں کرونا وائرس ہونے کا امکان ہے تاہم احتیاط کا تقاضا ہے کہ ان خواتین کا تفصیلی طبی معائنہ کیا جائے تاکہ کسی قسم کا شائبہ نہ رہے۔‘ 
واضح رہے کہ ’گذشتہ ماہ چین کے شہر ووہان میں اچانک پھوٹ پڑنے والا وبائی مرض کورونا وائرس سے اب تک چھ سو سے زائد افراد ہلاک اور 30 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ وائرس کے خوف نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ہر ملک اس مہلک وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کر رہا ہے۔ 
 
          

شیئر: