Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیٹی کے خط نے باپ کو آبدیدہ کردیا

ہیلو میرے پیارے بابا’ یہ آپ کے لیے ایک حقیر سا تحفہ ہےفوٹو: سوشل میڈیا
والد سے بے لوث محبت کے جذبے سے سرشار ایک طالبہ نے اپنے جذبات کا اظہار کر کے والد کو آبدیدہ کر دیا ۔ تھرڈ ایئر کی ایک طالبہ پہلی تنخواہ لینے کے بعد والد کو خط لکھا جس میں 5 سو ریال بھی رکھے۔ 
خط میں بیٹی نے لکھا’یہ انتہائی حقیر نذرانہ ہے آپ کے لیے ، میری پہلی حلال کی کمائی کا اس یقین کے ساتھ آپ کی نذر کر رہی ہوں کہ اسے قبول کریں گے ، آپ نے ہمارے لیے جو کچھ کیا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں اور نہ ہی یہ 500 ریال اس کے مقابل ہیں مگر یہ معمولی سی رقم میری خوشی کا اظہار ہے جو میں آپ کو پیش کر رہی ہوں ۔
’ساتھ ہی یہ یقین بھی دلاتی ہوں کے آپ نے جو اعتماد مجھے دیا اس پر کبھی حرف نہ آنے دوں گی۔ میری عزیز والد آپ میرے لیے مشعل راہ اور سرمایہ زندگی ہیں۔
ویب نیوز ' سبق ' سے گفتگو کرتے ہوئے مقامی شہری صالح القحطانی نے بتایا ’ اپنی اکلوتی بیٹی سے بے حد محبت ہے، کبھی اس کی بات رد کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا‘۔

طالبہ پہلی تنخواہ کے بعد والد کو خط لکھا جس میں 5 سو ریال بھی رکھے۔  فوٹو: سبق

’ میری بیٹی تھرڈ ائیر کی طالبہ ہے۔ اس نے ایک دن مجھ سے کہا کہ کالج کی تعطیلات میں جزوقتی کام کرنے دیں تاکہ وہ زندگی کی اونچ نیچ کو قریب سے دیکھ اور سمجھ سکے‘۔
قحطانی نے بیٹی کی اس فرمائش کو یہ کہہ کر رد کر دیا کہ تمہیں کام کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔ بیٹی نے اصرار کیا تو اسے جزوقتی کام کرنے کی اجازت دے دی۔
صالح القحطانی نے مزید کہا ’بیٹی نے ایک ماہ لیڈیز گارمنٹ کی دکان میں کام کیا ۔ جزو قتی ملازمت ختم ہونے اور کالج شروع ہونے پر ایک صبح اسے کالج چھوڑنے گیا تو بیٹی نے ایک لفافہ میرے ہاتھ میں دیتے ہوئے کہا ’اسے یہاں نہ کھولیں بلکہ اپنے آفس پہنچ کر کھولیں‘۔
بیٹی کے اصرار پر لفافہ جیب میں رکھا اور آفس پہنچ کر کھولا تو ا س میں 500 ریال کے ساتھ ایک خط بھی رکھا ہوا تھا جس کی عبارت پڑھ کر اپنے آنسو نہ روک سکا۔
خط کی عبارت اس طرح تھی’ہیلو میرے پیارے بابا’ یہ میری جانب سے آپ کے لیے ایک حقیر سا تحفہ ہے ، اگرچہ یہ آپ کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا مگر یہ میری زندگی کی پہلی محنت کی کمائی ہے۔آپ نے میری بات مانی اور مجھے اعتماد دیا ۔ آپ کے اعتماد و یقین پر ہمیشہ پورا اترونگی‘۔ 
 

شیئر: