Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرینی طیارے کی تباہی،ایران کے خلاف ہرجانے کا دعوی

 ایران کی طرف دعوے پر کوئی سرکاری رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔فائل فوٹو: اے ایف پی
کینیڈا کے دو وکلا نے پچھلے ماہ مار گرائے جانے ولے یوکرینی مسافر طیارے میں سوار افراد کے متاثرین کی جانب سے کم از کم ایک ارب دس کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعوی دائر کیا ہے۔
 سعودی عرب کے اخبارالشرق الاوسط کے مطابق کینیڈا سے تعلق رکھنے والے دونوں وکلا ا س سے قبل بھی ایران کے خلاف کامیابی سے دعوی کر چکے ہیں۔ دعوے میں ایرانی حکومت، سپریم لیڈر، پاسداران انقلاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔دعوے میں ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یوکرینی طیارے کو نشانہ بنانے پر ہرجانہ ادا کرے ۔

ایران کے خلاف ہرجانے کے کیس میں مرکزی مدعی ایک گمنام شخص ہے

یاد رہے کہ ایران نے تسلیم کیا تھا کہ 8 جنوری 2020 کو یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے اس کے بیلسٹک میزائل نے نشانہ بنایا تھا۔ طیارے میں کینیڈا کے 57 باشندوں سمیت 176 افراد سوار تھے تمام مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔
ایران کے خلاف ہرجانے کے کیس میں مرکزی مدعی ایک گمنام شخص ہے جس کی ابتدائی شناخت ’جان ڈو‘ کے نام سے کی گئی ہے۔

دعوے میں  واقعے کو’ سوچا سمجھا دہشت گردانہ عمل' قرار دیا گیا ہے۔فائل فوٹو: اے ایف پی

 ’جان ڈو ‘مدعی کا اصل نام نہیں ہے۔ اس نے اپنی شناخت ایران میں موجود اپنے خاندان کے تحفظ کے لیے چھپا کر رکھی ہے۔
دعوے میں مسافر جہاز کو میزائل سے مار گرانے کے واقعے کو’ سوچا سمجھا دہشت گردانہ عمل' قرار دیا گیا ہے۔
 ایران کی طرف اس دعوے پر اب تک کوئی سرکاری رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

شیئر: