Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جامعات کے اساتذہ کو نجی کام کی اجازت دی جائے‘

مجلس شوریٰ نے محکمے سے کہا ہے کہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں سے مشاورت کی جائے (فوٹو: سوشل میڈیا)
 سعودی مجلس شوریٰ نے وزارت تعلیم سے کہا ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کے تدریسی عملے کو آزاد کاروبار کی اجازت دے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی مجلس شوریٰ نے وزارت تعلیم سے کہا ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کے تدریسی عملے کو آزاد کاروبار کی اجازت دینے کی تیاری کرے۔ ’اس مقصد کے لیے متعلقہ اداروں سے مشاورت کی جائے۔‘
تدریسی عملے کو اپنی فیلڈ کے دائرے میں آزاد کاروبار کی اجازت دینے کے فوائد کا سائنٹیفک اور زمینی حقائق کی بنیاد پر جائزہ تیار کیا جائے۔

شوریٰ نے وزارت تعلیم سے کہا کہ وہ  تدریسی عملے کو آزاد کاروبار کی اجازت دینے کی تیاری کرے (فوٹو: سوشل میڈیا)

شوریٰ نے منگل کو ریاض میں اجلاس کے دوران واضح کیا کہ اس اقدام کی بدولت جامعات کا تدریسی عملہ اپنے تجربات معاشرے کو بڑے پیمانے پر منتقل کرسکے گا۔
’اس کی بدولت تعلیمی شعبے کا معیا ر بلند ہوگا۔ یہ سارا کام مقررہ قواعد و ضوابط کے دائرے میں ہی انجام دیا جائے گا۔‘
یاد رہے کہ سعودی حکومت سرکاری ملازمین کو پارٹ جزوقتی ملازمت اور مشروط کاروبار کی اجازت دے چکی ہے۔

کابینہ غیر ملکی تعلیمی اداروں کی شاخیں کھولنے کا اصولی فیصلہ کرچکی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

 علاوہ ازیں سعودی کابینہ غیر ملکی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کو ملک میں اپنی شاخیں کھولنے کی اجازت دینے کا اصولی فیصلہ کرچکی ہے۔ اس پر عمل درآمد کی صورت میں غیر ملکی جامعات کو اندرون مملکت سے ماہر تدریسی عملہ درکار ہوگا۔ مجلس شوری کے نئے مطالبے کے تناظر میں یہ کمی بھی پوری ہوسکے گی۔
سعودی عرب میں کئی عشروں سے ایک مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ وزارتوں، محکموں، سرکاری اداروں اور جامعات کے اساتذہ کو آزاد کاروبار کی اجازت ملنی چاہیے۔ اس سلسلے میں مختلف ممالک کے کامیاب تجربات کو مثال کے طور پر بھی پیش کیا جارہا تھا۔
 

شیئر: