Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب یمن کے لیے کیا کررہا ہے؟ لندن میں نمائش

تعمیر و ترقی کے منصوبے یمنی عوام کے لیے ہیں۔ فوٹو العربیہ نیٹ
سعودی عرب ، یمن کی تعمیر و ترقی کے لیے کیا کچھ کررہا ہے ۔ ا سکا تعارف جدید طرز کی ایک نمائش کے ذریعے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں کرایا جارہا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق نمائش کا افتتاح برطانیہ میں متعین سعودی سفیر شہزادہ خالد بن بندر نے یمن میں متعین سعودی سفیر اور وہاں یمن کی تعمیر و ترقی کے سعودی پروگرام کے نگرا ن اعلیٰ محمد آل جابر کی موجودگی میں کیا۔ نمائش لندن میں سعودی سفارتخانے میں منعقد کی گئی۔

 سعودی عرب یمن کے لیے غیر معمولی امدادی پروگرام چلائے ہوئے ہے۔ فوٹو العربیہ نیٹ

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے اس موقع پر الگ ایک نمائش کا انتظام کیا۔ جس میں مرکز کی امدادی اور انسانیت نواز خدمات کو اجاگر کیا گیا۔
یمن کی تعمیر و ترقی کے سعودی پروگرام کی نمائش دیکھنے کے لیے لندن میں مقیم یمنی، برطانوی صحافی اور قلمکار کثیر تعداد میں پہنچے۔ برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ اور دفتر خارجہ کے عہدیدار بھی نمائش دیکھنے کے لیے آئے۔
نمائش میں شائقین کو یمن میں تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں کا مکمل تعارف دیا جارہا ہے۔ یہ منصوبے یمن کے تمام عوام کے لیے ہیں۔ کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جارہا ہے۔
نمائش آنے والے سیاستدانوں، سفارتکاروں اور صحافیوں نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ سعودی عرب یمن کے لیے غیر معمولی امدادی پروگرام چلائے ہوئے ہے۔

 نمائش دیکھنے کے لیے آنےوالوں کو تعارفی لٹریچر بھی پیش کیا جارہا ہے۔ فوٹو العربیہ نیٹ

نمائش آنے والوں نے اعترا ف کیا کہ یمن میں ترقیاتی منصوبے مختلف قسم کے ہیں۔ یہ صحت، تعلیم ، بجلی ، توانائی، زراعت ،ماہی گیری، پانی، سڑکوں، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور سرکاری عمارتوں کا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔
نمائش میں یمن کے لیے سعودی عرب کے تعمیراتی منصوبوں کا تعارف کرانے والی وڈیوز بھی رکھی گئی ہیں۔ مختلف قسم کے چارٹس بھی پیش کیے گئے۔ان ساری اسکیموں اور منصوبوں سے یمن کی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ یمنیوں کو بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار مہیا ہورہا ہے۔

نمائش میں وی آر ٹیکنالوجی کے ذریعے منصوبوں کا تعارف کرایا جارہا ہے۔ فوٹو العربیہ نیٹ

نمائش میں وی آر ٹیکنالوجی کے ذریعے بھی منصوبوں کا تعارف کرایا جارہا ہے۔ نمائش دیکھنے کے لیے آنےوالوں کو تعارفی لٹریچر بھی پیش کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ایک سیمینار اور صحافیوں نیز برطانیہ کی موثر شخصیات کے ساتھ مکالمے کا بھی بندوبست کیا گیا۔
                                  
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: