Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے‘

جنرل سیکرٹری نے کہا کہ پاکستان نے 40 برس سے افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔
 اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی اور بنیادی حقوق یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
سیکرٹری جنرل نے پاکستان اور انڈیا پر زور دیا کہ وہ  لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بارڈر پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ کے ساتھ میٹنگ میں جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اس موقعے پر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے سیکرٹری جنرل کو بتایا ہے کہ کہا انڈیا نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو بھی بالائے طاق رکھ دیا ہے۔
ان کے بقول سیکرٹری جنرل کے ساتھ انڈیا کے 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ ’انڈیا کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کا مرتکب ہوا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’ہمیں توقع ہے کہ جنرل سیکرٹری کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے اور 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر بھی عمل درآمد یقیبی بنائیں گے۔‘ 
ان کے بقول انڈیا کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا۔ ’ہمارے امن پسندی کے پیغام کو بدقسمتی سے ہماری کمزوری سمجھا گیا۔‘

’پانی کا مسئلہ موثر مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے‘

سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی پریشانی پانی ہے۔ ’پاکستان میں 80 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس مسئلے کا سامنا کرنے والے ممالک میں پاکستان اکیلا نہیں ہے، پوری دنیا اس مسئلے کا شکار ہے۔‘
موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اتوار کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران انڈیا اور پاکستان کے درمیان پانی کے تنازع پر اُٹھائے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی تقسیم سے متعلق پاکستان اور انڈیا کے درمیان تاریخی معاہدہ موجود ہے۔

’ہمارے امن پسندی کے پیغام کو بدقسمتی سے ہماری کمزوری سمجھا گیا‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے بقول ’انڈیا کے ساتھ مؤثر مذاکرات سے پانی کی تقسیم کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ پانی تنازع کا باعث بننے کے بجائے امن کا ذریعہ ہونا چاہیے۔‘
قبل ازیں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اتوار کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے بلین ٹری سونامی منصوبے اور کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی تقریر بہت پر اثر تھی۔
انہوں نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق تقریب سے خطاب کو اپنے لیے اعزاز کی بات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمارا مشترکہ مشن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے۔‘

’پاکستان میں 80 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال ہوتا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سیلاب اور قدرتی آفات سے بہت متاثر ہوا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اور آفات کی وجہ سے 10 ہزار اموات ہوئی ہیں اور پاکستان میں ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات کا سامنا ہے۔
ان کے بقول ’اس حوالے سے عالمی کوششیں مقاصد کے حصول کے لیے ناکافی ہیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں ایمرجنسی کا سامنا ہے۔‘
سیکرٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ ’پاکستانی عوام نے لاکھوں افغان مہاجرین کی بہترین میزبانی کی۔ پاکستان نے 40 برس سے افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے۔ دنیا مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک کی سپورٹ کرے۔‘
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ترقیاتی اہداف کے لیے کاوشوں اور کام کو تیز کرنا ہوگا۔

کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔  ’ناصرف کشمیر بلکہ پوری دنیا میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کا مؤقف بہت واضح ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہمیشہ مذاکرات پر زور دیا ہے۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان مذاکرات کے لیے کئی بار اپنے تعاون کی پیشکش کر چکا ہوں۔‘

شیئر: