Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہواوے سے تعلق رکھنے والے ملکوں کو صدر ٹرمپ کا انتباہ

ہواوے کا شمار دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ تعلق رکھنے والے ممالک کے ساتھ حساس معلومات کا تبادلہ ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔
جرمنی میں تعینات امریکی سفیر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی ہدایات کے مطابق ہواوے کمپنی کے ساتھ تعلق رکھنے والے تمام ممالک کو متنبہ کیا جائے کہ امریکہ ان کے ساتھ حساس معلومات کا تبادلہ نہیں کرے گا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکہ کچھ عرصے سے اپنے اتحادی ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے پر پابندی لگائیں۔
ہواوے کا شمار دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے جس کو امریکہ نے سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
ہواوے انٹرنیٹ کی فائیو جی سروس مہیا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ فائیو جی ڈیٹا ڈاؤن لوڈ یا اپ لوڈ کرنے کی تیز ترین انٹرنیٹ سروس سمجھی جاتی ہے۔
جرمنی میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ گرینل نے ہواوے کی فائیو جی سروس کو ناقابل اعتماد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس انٹرنیٹ سروس کا استعمال کرنے والے تمام ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطح پر حساس معلومات کا تبادلہ منقطع کر دیا جائے گا۔
گرینل نے ٹویٹ کیا کہ صدر ٹرمپ نے تمام ممالک کو ان کے فیصلے سے آگاہ کرنے کا کہا ہے۔
یورپ میں امریکہ کے اتحادی ممالک بالخصوص برطانیہ اور فرانس نے ہواوے کے فائیو جی نیٹ ورک پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا تھا۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برطانیہ میں فائیو جی سسٹم نصب کرنے میں ہواوے سے مدد مانگی ہے۔ برطانیہ کے اس فیصلے پر صدر ٹرمپ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے جرمنی میں منعقد ہونے والی میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا تھا کہ چینی انٹیلجنس ایجنسیاں ہواوے کو جاسوسی کے لیے استعمال کریں گی۔
ہواوے ٹیکنالوجی امریکی الزامات کی تردید کرتی ہے اور چینی حکومت بھی امریکہ کے رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کر چکی ہے۔

شیئر: