Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب شورشرابا، کروڑوں روپے ضائع‘

پی ایس ایل ترانہ بھی شائقین کو مطمئن نہیں کر سکا تھا۔ فوٹو: پی ایس ایل
پاکستان سپر لیگ سیزن فائیو کی افتتاحی تقریب کے بعد پہلا میچ دفاعی چیمپئن کوئٹہ کی فتح کے ساتھ مکمل ہو چکا لیکن شائقین کرکٹ کے افتتاحی تقریب سے متعلق گلے شکوے برقرار ہیں۔
پی ایس ایل منتظمین نے افتتاحی تقریب کے متعلق خاصے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا تھا۔ تقریب میں 350 فنکاروں کی شرکت کو خاص طور پر نمایاں کیا جاتا رہا لیکن شائقین خصوصاً سوشل میڈیا کا ردعمل متاثرکن دکھائی نہیں دیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے تقریب کے دوران مختلف میمز، طعنوں اور گلے شکووں پر مبنی پیغامات کے ذریعے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
عدنان نامی ٹوئٹر صارف نے پی ایس ایل کے متعلق انتظامیہ کی ترجیحات کو اپنی ٹویٹ کا حصہ بنایا۔ انہوں نے افتتاحی تقریب اور سکیورٹی انتظامات کے فرق کو دو تصاویر کے ذریعے نمایاں کیا۔
ڈینس ڈز پی ایس ایل کے ہینڈل سے غیر ملکی سپورٹس بلاگر ڈینس بھی افتتاحی تقریب کی ناخوشگواریت واضح کرتے رہے۔

جواں سال کرکٹ فینز ہی نہیں بلکہ سینئرز بھی خوش دکھائی نہیں دیے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہین صہبائی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب بھیانک اور بچگانہ تھی جس میں ایک بھی مزے بھرا لمحہ نہیں تھا۔‘
 خراب روشنی کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’کچھ گلوکاروں نے میدان میں موجود شائقین کو گرمانے کے لیے پرانے گانوں کا استعمال کیا لیکن وہ ناکام ہوئے۔ پی ایس ایل کی اختتامی تقریب کو بہتر ہونا چاہیے۔‘

کچھ صارف ایسے بھی تھے جو کراچی میں ہونے والی پی ایس ایل تقریب اور پہلے میچ پر ملک کے دوسرے شہروں کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے دکھائی دیے۔
عمر نامی ہینڈل نے اسلام آباد میں پی ایس ایل دکھانے کے لیے لگائی گئی بڑی سکرین کا ایک منظر اپنی ٹویٹ کا حصہ بنایا۔

عام کرکٹ شائق ہی نہیں بلکہ کرکٹ سے متعلق بلاگرز بھی مطمئن دکھائی نہیں دیے۔ ساج صادق نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب شورشرابا ہی تھی۔ کروڑوں روپے ضائع ہو گئے۔ یا تو اچھا کام کریں یا پھر ضائع کرنے کے بجائے رقم عطیے میں دے دیں۔‘

افتتاحی تقریب کے توقعات پر پورا نہ اترنے پر غصے کا شکار ہارون نامی ایک صارف ایک قدم آگے بڑھ کر کراچی پر پابندی کے خواہاں دکھائی دیے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ’کراچی میں آئندہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب نہ رکھی جائے۔‘

پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کا ذکر ہوا تو کچھ صارفین چند ہفتے قبل جاری ہونے والے آفیشل ترانے کا ذکر پھر نکال بیٹھے۔ مزمل نامی ہینڈل نے لکھا ’ کتنے ہی پی ایس ایل ترانے کیوں نہ آ جائیں، پھر سیٹی بجے گی، سٹیج سجے گا سب سے آگے رہے گا۔‘

اکثریت نے تنقید کی تو کچھ سوشل میڈیا صارف ایسے بھی تھے جو افتتاحی تقریب کے خوشگوار لمحے ڈھونڈ لائے۔ فرخ شہزاد چوہان نے پی ایس ایل کے اچھے تعارف کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا۔

جہاں زیب نامی صارف نے افتتاحی تقریب کی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنی اطمینان کا اظہار کیا۔ پی ایس ایل اوپننگ تقریب کے دوران تھری ڈی ہولوگرافک شو کا خاصے سوشل میڈیا صارفین نے پسند کیا۔ شو کے دوران دکھائے گئے مختلف مناظر کی تصاویر پاکستانی صارفین کی ٹائم لائنز پر گردش کرتی رہیں۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ ہے جو پاکستان کے چار مختلف شہروں میں کھیلا جائے گا۔ افتتاحی تقریب اور پہلے میچ کے بعد ایونٹ کے آٹھ مزید میچز کراچی، 14 لاہور، آٹھ راولپنڈی اور تین ملتان میں کھیلے جائیں گے۔ اختتامی تقریب اور فائنل میچ بھی لاہور میں منعقد کیے جائیں گے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: