Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران امن معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے‘

’ایران افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے‘
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغان امن معاہدے کو ’خراب‘ کرنے سے اجتناب کرے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مائیک پومپیو نے الزام لگایا ہے کہ ایران امن معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مائیک پومپیو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان کے ساتھ ایک ہفتے کی جنگ بندی جاری ہے اور سنیچر کو قطر میں امن معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ہاؤس فارن کمیٹی کی میٹنگ میں بتایا کہ ’ایران کافی عرصے سے افغانستان میں امن کو خراب کرنے کی کوشش میں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ چھ دنوں میں افغانستان کے اندر تشدد میں واضح طور پر کمی آئی ہے اور ہم باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں کہ ایران کب امن اور مفاہمت کے اس معاہدے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے سرگرم ہوتا ہے۔‘
مائیک پومپیو نے خبردار کیا ہے کہ ایران افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے جن کی تعداد میں دوحہ معاہدے کے بعد واضح کمی آسکتی ہے۔
ایران کی حکومت افغانستان میں طالبان کی مخالف رہی ہے۔ ایران نے نائن الیون کے بعد افغانستان میں امریکہ کے حملے کی درپردہ حمایت کی تھی۔

ایران طالبان کے خلاف بنائے گئے شمالی اتحاد کا حصہ رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایران طالبان کے خلاف بنائے گئے شمالی اتحاد کا حصہ رہا ہے اور 1998 میں ہرات ایرانی قونصل خانے پر طالبان کے حملے کے بعد اس نے اپنی فوج افغان بارڈر پر تعینات کر دی تھی۔
تاہم ایران عراق میں امریکہ کے خلاف پراکسی جنگ میں ملوث بھی رہا ہے لیکن حال ہی میں ایران افغانستان کے حوالے سے بیانات دینے سے گریز کرتا رہا ہے۔
البتہ گذشتہ برس ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکہ کے ساتھ طالبان کے مذاکرات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’انہوں (امریکہ) نے شدت پسندوں کی حمایت کی ہے اور بین الااقوامی برادری کی حمایت یافتہ حکومت کو تنہا کیا ہے۔‘

ایران کورونا وائرس سے متعلقہ معلومات چھپا رہا ہے (فوٹو: روئٹرز)

’کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ایران کو مدد کی پیش کش کی‘

مائیک پومپیو نے ہاؤس فارنافیئرز کمیٹی کو یہ بھی بتایا کہ امریکہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے ایران کو مدد کی پیش کش کی ہے جہاں اس وائرس سے 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان کہنا تھا کہ ’ایران میں صحت کا نظام بہت خراب ہے، وہ کورونا وائرس کے حوالے سے اصل معلومات چھپا رہا ہے اور میں اس بارے میں کافی فکر مند ہوں کیونکہ صرف ایران ایسا ملک ہے جو معلومات کو شئیر نہیں کر رہا ہے۔‘

شیئر: