Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مملکت میں انسانی سمگلنگ بھیانک ترین جرم ‘

سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ نے برطانوی ایلچی سےملاقات کی ہے۔۔ فوٹو: سبق
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد بن صالح العواد کا کہنا ہے ’سعودی عرب انسانی سمگلنگ کو بھیانک ترین جرم سمجھتا ہے اور بھرپور طریقے سے اس کے انسداد کے لیے کوشاں ہے‘۔ 
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ برطانوی حکومت کی ایلچی سے ریاض میں بات چیت کررہے تھے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق العواد اور برطانوی عہدیدار خاتون نے سعودی عرب اور برطانیہ کے درمیان انسانی حقوق سے متعلق تعاون کے مشترکہ طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
 ڈاکٹر عواد بن صالح العواد اطمینان دلایا ’سعودی قیادت انسانی حقوق کو فروغ دینے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔مملکت کی ترقیاتی و تعمیراتی سکیموں کی بنیاد سعودی شہری ہیں‘۔
’وژن 2030کے مطابق سعودی شہریوں کے بہتر مستقبل کے لیے جامع ترقیاتی پروگرام نافذ کیے جارہے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا ’ سعودی عرب انسانی سمگلنگ کے جرم کے خلاف جنگ چھیڑے ہوئے ہے۔ اس کا ثبوت وہ قوانین اور ضوابط ہیں جو سعودی شہریو ںاور مقیم غیر ملکیوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنانے کی خاطر جاری کیے گئے ہیں‘۔
 اس سلسلے میں انسانی سمگلنگ کے انسداد کا قانون اور انسانی سمگلنگ کی بیخ کنی کے لیے قومی منصوبہ قابل ذکر ہیں۔
 ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ نے بتایا ’ سعودی قانون محنت اور لائحہ عمل میں آجر اور اجیر دونوں کے حقوق اور فرائض متعین ہیں۔ اس سلسلے میں مقامی شہریوں اور تارکین وطن کے درمیان کسی طرح کا کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔

شیئر: