Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈانی وزیراعظم پر حملہ دہشت گردی قرار

سعودی عرب نے حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب نے سوڈان کے وزیراعظم ڈاکٹر عبداللہ حمدوک پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی دفتر خارجہ نےسوڈانی وزیر اعظم  ڈاکٹر حمدوک پر حملے کو بزدلانہ دہشت گردی قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ سوڈان کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سوڈانی وزیر اطلاعات فیصل صالح نے بتایا کہ ڈاکٹر حمدوک کا کارواں پیر کی صبح گھر سے ایوان وزارت عظمیٰ جارہا تھا کہ ان پر حملہ کیا گیا۔

حملے کے وقت ڈاکٹر حمدوک کا کارواں  گھر سے ایوان وزارت عظمیٰ جارہا تھا (فوٹو: روئٹرز)

’دہشت گردوں نے خرطوم کے شمال مشرقی پل سے گزرتے ہوئے کارواں پر فائرنگ کی اور بموں سے حملہ کیا ہے۔‘
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ حملے میں بم استعمال کیے گئے۔ فائرنگ کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور سوڈانی وزیراعظم کے کارواں کے قریب ہی تھے۔
سکائی نیوز کے مطابق فیصل صالح نے بتایا کہ سوڈانی وزیراعظم اور ان کے کسی ساتھی کو حملے میں نقصان نہیں پہنچا البتہ ایک شخص موٹر سائیکل سے گرنے کی وجہ سے معمولی زخمی ہوا ہے۔
I would like to assure the people of Sudan that I am safe and in good shape. Rest assured that what happened today will not stand in the way of our transition, instead it is an additional push to the wheel of change in Sudan. pic.twitter.com/zeC2A4k2N0
سوڈانی وزیراعظم پر حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب حکومت کو شدید اقتصادی بحران سے نمٹنے کے سلسلے میں مشکلات درپیش ہیں۔
 اقتصادی بحران ہی عمر البشیر کے خلاف کئی مہینے تک احتجاجی مظاہروں کا بنیادی محرک رہا تھا۔ مظاہرے عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹنے تک جاری رہے تھے۔
تین عینی شاہدین نے خبر رساں اداے روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ ’حملہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے شمالی علاقے کو مرکزی علاقے سے جوڑنے والے کوبر پل کے شمالی گیٹ کے قریب کیا گیا جہاں حمدوک کا دفتر واقع ہے۔‘
’ایسا لگتا ہے کہ کارواں پر حملہ کسی بلند جگہ سے کیا گیا۔‘

شیئر: