Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طیارہ تاروں سے ٹکرایا اور زمین پر گر گیا: عینی شاہد

23 مارچ کی سالانہ پریڈ کی مشق کے دوران طیارہ گر کر تباہ ہوگیا (فوٹو: اردو نیوز)
دفتر کی ادارتی میٹنگ ختم ہوتے ہی 23 مارچ کے سلسلے میں پاک فضائیہ کے طیاروں کی آواز آنا شروع ہوئی پھرکچن سے ایک ساتھی رپورٹر بھاگتے ہوئے آئے کہ انہوں نے قریب ہی طیارہ زمین کی طرف جاتے دیکھا ہے۔ ہم فوراً شکرپڑیاں کی طرف نکلے تو راستے میں سینکڑوں لوگ جائے وقوعہ کی طرف بھاگ رہے تھے اور ایمبولینسز کے علاوہ سکیورٹی اداروں کی گاڑیاں بھی اسی طرف تیزی سے روانہ تھیں۔
شکرپڑیاں میں چاند ستارہ کے بالکل پاس سے دھواں اٹھ رہا تھا۔
ایک طرف بجلی کی بڑی تاریں بکھری پڑی تھیں اور وہاں موجود لوگ سب کو خبردار کر رہے تھے کہ تاروں میں ابھی بھی کرنٹ ہے۔ دوسری طرف طیارے کا ایک پرزہ جل رہا تھا، اس کے ساتھ ہی میرا دل دہلنا شروع ہو گیا۔ پائلٹ کی حفاظت کے حوالے سے وہاں موجود ہر شخص دعا گو تھا۔
فضا میں ہیلی کاپٹرز گردش کر رہے تھے اور سڑک پر ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کا شور تھا۔
جہاں پر طیارہ گرا تھا وہ سپورٹس کمپلیکس کے نزدیک ایک خالی علاقہ تھا۔ وہاں سے دھوئے کے بادل اٹھ کر فضا میں پھیل رہے تھے اور آگ ابھی تک لگی ہوئی تھی۔

جائے حادثہ کو پاکستان فوج نے گھیرے میں لے لیا تھا  (فوٹو: اردو نیوز)

 پاک فضائیہ کی روایات کے عین مطابق بہادر پائلٹ نے اپنی جان کی پراہ نہیں کی تھی مگر طیارے کو آبادی پر نہیں گرنے دیا بلکہ چند سو فٹ کے فاصلے پر موجود سپورٹس کمپلیکس کی عمارت سے بھی دور گرا۔ سپورٹس کمپلیکس کے ہاسٹل میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے تربیت پانے والی اتھیلیٹس قیام پذیر ہوتے ہیں۔
جلد ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جگہ کو گھیرے میں لے لیا اور عام لوگوں کو وہاں سے پیچھے ہٹانا شروع کر دیا تاکہ ملبہ اٹھایا جا سکے اور پائلٹ کے جسد خاکی کو تلاش کیا جا سکے۔

پائلٹ کی حفاظت کے حوالے سے وہاں موجود ہر شخص دعا گو تھا  (فوٹو: اردو نیوز)

اسلام آباد میں اس سے قبل مسافر طیارہ تو گر چکا ہے مگر 23 مارچ کی سالانہ پریڈ کے حوالے سے ہونے والا پہلا فضائی حادثہ اسلام آباد کے باسیوں کو اشک بار کر گیا۔ موقع پر موجود ایک خوفزدہ بچے نے بتایا کہ اس کے سامنے جہاز تاروں سے ٹکرایا اور زمین پر گر گیا۔
کئی لوگ پائلٹ کی بہادری کی داد دے رہے تھے۔ واپسی پر میرے ذہن میں نورجہان کے ترانے کے الفاظ گونج رہے تھے ’اے پتر ہٹاں تے نئیں وکدے۔‘
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: