Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی برطانیہ پر بھی سفری پابندی، ٹرمپ کا کورونا کا ٹیسٹ

صدر ٹرمپ نے بھی سنیچرکو کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے یورپ کے بعد برطانیہ اور آئرلینڈ پر بھی سفری پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق منگل سے ہوگا۔
دوسری طرف صدر ٹرمپ نے بتایا ہے کہ انہوں نے خود بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا ہے. ان کے معالج سین کونلے نے بعد ازاں بتایا کہ صدر ٹرمپ کے ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہے اور ان میں کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے سنیچر کو وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’یورپ پر لگائی جانے والی سفری پابندیوں کے دائرے کو برطانیہ اور آئرلینڈ تک بڑھا دیا گیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’برطانیہ اور آئرلینڈ میں مقیم امریکی شہری گھر واپس آ سکتے ہیں۔‘
مائیک پینس نے یہ بھی بتایا کہ امریکی شہری اور امریکہ میں قانونی طور پر رہنے والے دیگر شہری پابندی کے باوجود ان ممالک سے واپس امریکہ آ سکیں گے۔
ان کے بقول انہیں مخصوص ہوائی اڈوں سے واپس لایا جائے گا اور خود کو تنہا کرنے کا کہا جائے گا۔
واضح رہے کہ جمعرات کو امریکی صدر نے یورپ آنے والوں پر 30 دنوں کے لیے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں نے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یورپ پر سفری پابندیاں لگاتے ہوئے برطانیہ کو اس سے استثنیٰ دیا تھا لیکن اب برطانیہ بھی پابندی کی زد میں آگیا ہے۔
برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ اس سے 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ پابندی صرف افراد کی نقل و حرکت پر عائد کی گئی (فوٹو: ٹوئٹر)

اس سے قبل یورپ پر سفری پابندیاں لگانے کے اعلان پر یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مائیکل نے کہا تھا کہ سفری پابندیوں سے معیشت کو متاثر ہونے سے بچایا جانا چاہیے۔
انہوں نے امریکی صدر کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’کورونا وائرس پوری دنیا کا مسئلہ ہے، یہ کسی ایک براعظم تک محدود نہیں، اس سے لڑنے کے لیے یکطرفہ فیصلوں کی نہیں بلکہ آپسی تعاون کی ضرورت ہے۔‘
مائیکل چارلس نے یہ بھی کہا تھا کہ یورپی یونین، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سفری پابندی عائد کیے جانے کے یکطرفہ فیصلے کو رد کرتی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کے صدر نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی سفری پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی ملکوں پر تنقید کی تھی کہ انہوں نے اپنے شہریوں کے چین کے سفر پابندی عائد کرنے میں تاخیر کی۔

مائیکل چارلس نے سفری پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

صدر ٹرمپ نے وضاحت کی کہ پابندی تجارتی اشیا پر نہیں بلکہ صرف افراد کی نقل و حرکت پر عائد کی گئی۔
جمعرات کو ٹرمپ نے امریکی عوام سے خطاب سے پہلے ٹویٹ کیا تھا کہ کورونا وائرس پوری دنیا کا مشترکہ دشمن ہے اور اس وائرس کو جلد از جلد شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کی زندگی کو محفوظ بنانا ان کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں تمام ممالک کو یقین دہانی کروائی کہ یورپ سے آنے والی پروازوں پر پابندی سے تجارت متاثر نہیں ہوگی۔ 

شیئر: