Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں گردوارے پر حملہ، 25 افراد ہلاک

حملے کے وقت عبادت گاہ میں 150 افراد موجود تھے۔ فائل فوٹو اےا یف پی
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد نے سکھوں کے گردوارے پر حملہ کیا ہے جس میں 25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں اادارے اے ایف پی کے مطابق حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور اس وقت سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے مابین جھڑپ جاری ہے۔
شدت پسند تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ طالبان نے واقع  میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان واحداللہ مایار کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے 15  افراد کو مقامی ہسپتال لایا گیا ہے جب کہ ایک بچہ بھی حملے میں ہلاک ہوا ہے۔
ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ بدھ کی صبح آٹھ بجے کے قریب متعدد مسلح افراد عبادت گاہ میں داخل ہوئے۔
  انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی  فورسز کے اہلکار گردوارے میں پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سکھ ممبر پارلیمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ 150 افراد مندر میں پھنسے ہوئے ہیں، جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ  صبح کے وقت عبادت کے لیے آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ مندر میں چھپے ہوئے ہیں اور ان کے فون بند ہیں۔
افغانستان میں مذہبی اقلیتوں پر حملوں کی ذمہ داری اکثر داعش قبول کرتی ہے۔
6 مارچ کو بھی داعش نے کابل میں ایک جلسے پر حملہ کیا تھا جس میں 32 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
افغانستان ہہلے ہی سیاسی اور معاشی مشکلات کا شکار ہے۔ امریکہ نے افغانستان کو دی جانے والی مالی امداد میں کمی کرکے افغانستان کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

شیئر: