Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے صوبہ ادلب میں کورونا وائرس کی صرف ایک ٹیسٹنگ مشین

بستروں، ادویہ ، طبی سامان اور وینٹی لیٹرز کی شدید قلّت ہے(فوٹو العربیہ)
شام  کے شمال مغربی صوبہ ادلب اور اس کے نواحی علاقوں میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے صرف ایک مشین کام کررہی ہے اور اس وقت پچاس لاکھ سے زیادہ آبادی کے لیے صرف دو ہزار ٹیسٹ کٹیں دستیاب ہیں۔
العربیہ کے مطابق ادلب کےاسپتال پہلے ہی مریضوں سے بھرے پڑے ہیں،اس صوبے میں اگر کرونا وائرس کی وبا پھیلتی ہے تو مریضوں کو بچانے کے لیے ضروری سامان اور آلات اسپتالوں میں دستیاب نہیں۔

ادلب اور اس کے نواحی علاقوں کی 75 فی صد آبادی بے روزگار ہے(فوٹو العربیہ)

ادلب سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی براہیم ادلبی نے العربیہ کو  بتایا ہے کہ صوبہ میں اب تک صرف تین قرنطینہ مرکز قائم کیے گئے ہیں۔ہم کرونا وائرس کی وبا کا سامنا کرنے کی سکت نہیں رکھتے  کیونکہ ہمارے پاس صرف 130 ایمبولینس ہیں،500 ڈاکٹر کام کررہے ہیں، بستروں، ادویہ ، طبی سامان اور وینٹی لیٹرز کی شدید قلّت ہے۔
صوبے اور اس کے نواح میں واقع علاقوں میں 84 مراکزصحت یا اسپتالوں کو لڑائی میں جزوی نقصان پہنچا ہے یا وہ مکمل تباہ ہوچکے ہیں۔ادلب میں واقع 90 سے زیادہ مراکز صحت میں دائمی امراض کے علاج کے لیے ادویہ نہیں ہیں۔

زیادہ تعداد کو مراکز صحت یا اسپتالوں میں داخل نہیں کیا جاسکے گا(فوٹو العربیہ)

ماہرین اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ اگر اس گنجان آباد صوبہ میں کرونا کا مہلک وائرس پھیلتا ہے تو اس سے بیس سے تیس لاکھ تک افراد متاثر ہوسکتے ہیں اور تین سے ساڑھے چار لاکھ تک افراد کو علاج کی ضرورت پیش آئے گی۔
ایک سے ڈیڑھ لاکھ تک افراد کو اسپتال میں داخل کرنا پڑے گا لیکن اتنی زیادہ تعداد کو مراکز صحت یا اسپتالوں میں داخل نہیں کیا جاسکے گا۔
علاج معالجے کے وسائل کی عدم دستیابی کے علاوہ صوبے میں غربت ، بے روزگاری اور صحت وصفائی کے پست معیار کی وجہ سے بھی یہ مہلک وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے اور سرحدپار علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

84 مراکزصحت یا اسپتالوں کو لڑائی میں جزوی نقصان پہنچا ہے(فوٹو ٹوئٹر)

ایک تحقیقاتی ادارے عمران دراسات کی رپورٹ کے مطابق ادلب اور اس کے نواحی علاقوں کی 75 فی صد آبادی بے روزگار ہے۔ان میں 80 فی صد خطِ غُربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
فرانس میں قائم ڈاکٹروں کی تنظیم طبیبان ماورائے سرحد ( ایم ایس ایف) نے خبردار کیا ہے کہ اگر ادلب میں کرونا وائرس پھیلتا ہے تو اس سے ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،اس کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں بالخصوص تیزی سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے مگر ادلب کے پاس اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے وافر وسائل نہیں۔

شیئر: