Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوگل افواہوں کی جانچ کیسے کرے گا؟

گوگل کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پریشانی اور ذہنی دباؤ کے اس وقت میں معاون ثابت ہوگا (فوٹو:سوشل میڈیا)
گوگل نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق افواہوں کے سدباب کے لیے حقائق کی جانچ کرنے والوں پر 6.5 ملین ڈالرز خرچ کرے گا۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گوگل کی نیوز لیب کے سربراہ الیگزئس منتزرلس کا کہنا ہے کہ حقائق کی جانچ کرنے والے ادارے جو اکثر کم بجٹ پر چلائے جاتے ہیں، اب کورونا وائرس کی وبا سے متعلق پھیلنے والی افواہوں اور بے بنیاد خبروں کی وجہ سے ان کی ڈیمانڈ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ غیرمصدقہ معلومات غیریقینی اور خوف پھیلاتے ہوئے ہمیں سب سے زیادہ متاثر کرتی ہیں اسی لیے ہم حقائق کی جانچ کرنے والوں کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔‘
حقائق کو جانچنے کا عالمی ادارہ پوئنٹر انسٹیٹیوٹ کی گذشتہ سال کی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی گئی تھی کہ فیکٹ چیکنگ کے اداروں کا سالانہ بجٹ 20 ہزار ڈالر سے بھی کم ہوتا ہے۔
گوگل کی نیوز لیب کے سربراہ الیگزئس منتزرلس نے مزید کہا کہ ’ہمارا یہ اقدام پریشانی اور ذہنی دباؤ کی اس گھڑی میں معاون ثابت ہوگا۔‘
گوگل صحافیوں کے لیے ایک ایسا ڈیٹابیس بھی تیار کررہا ہے جس میں صحت عامہ کے وسائل سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی۔

گوگل صحافیوں کے لیے ایک ایسا ڈیٹابیس بھی تیار کررہا ہے جس میں صحت عامہ کے وسائل سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی (فوٹو:اے ایف پی)

الیگزئس نے بتایا کہ ہم صرف سطحی انداز میں ہی حقائق کی جانچ نہیں کرنا چاہتے بلکہ اپنے صارفین کو صحت سے متعلق بے بنیاد معلومات سے آگاہ بھی کریں گے۔
گوگل انڈیا اور افریقہ میں یہ جاننے کے لیے ایک آزمائشی تجربہ کررہا ہے کہ ان ٹرینڈز کو جن سے متعلق لوگ آن لائن جاننے کے لیے زیادہ سرچنگ کررہے ہیں، کیسےاستعمال میں لیا جائے جس سے جانچ کرنے والوں کو معلوم ہوسکے کہ کہاں سے افواہیں جنم لے سکتی ہیں۔
الیگزئس نے مزید کہا کہ صارفین کے ایسے سوالات جن کے جواب نہ مل سکیں جیسے کہ ’کون سے درجہ حرارت پر کورونا وائرس ختم ہوجاتا ہے؟‘، اس سے حقائق کو پرکھنے والے افراد اور محکمہ صحت کے حکام کو رہنمائی مل سکتی ہے کہ انہیں کس موضوع پر کام کرنا چاہیے اور کون سا مواد سامنے لانا چاہیے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں