Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ

پی ٹی اے کے مطابق بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے ملک میں صلاحیت موجود ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کے گھروں میں محصور ہونے کے بعد نہ صرف انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، بلکہ آن لائن ٹریفک میں اضافے کی وجہ سے کئی مقامات پر اس کی سروس میں تعطل بھی آ رہا ہے۔
اس وجہ سے انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو کوالٹی برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انٹرنیٹ سروسز پروائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایسپاک) کے کنوینیئر اور ایک بڑی انٹرنیٹ کمپنی کے سربراہ وہاج السراج نے ’اردو نیوز‘ کو بتایا ہے کہ دن کے اوقات میں انٹرنیٹ کا استعمال 30 فیصد تک بڑھ گیا۔
 
’ اس کی بڑی وجہ تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث طلبا کا گھروں پر کلاسز لینا اور نجی دفاتر کے اسٹاف کے گھروں سے کام کرنے کے علاوہ باہر نہ جا سکنے کی وجہ سے لوگوں کا گھر پر ڈراموں، فلموں اور دیگر آن لائن تفریحات سے لطف اندوز ہونا ہے۔‘
تاہم وہاج السراج کا کہنا ہے کہ ٹریفک میں اضافے کےساتھ سسٹم پرغیر معمولی بوجھ بھی پڑا ہے اور کمپنیوں کو سروس کی کوالٹی برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ لاک ڈاون کی وجہ سے ان کے انجینیئرز اور آلات کی نقل و حمل تقریبا ناممکن ہو رہی ہے۔
سٹاف کے لوگ آ جا نہیں پا رہے، کال سینٹرز کا لوڈ بڑھ گیا ہے، ہمارے ہارڈویئرز کے آلات مختلف ناکوں پر روک لیے گیے ہیں، کئی جگہوں پر ہمارے سٹاف کو بھی روکا گیا ہے، جس سے سروس برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وہاج السراج کا کہنا تھا کہ انڑنیٹ کمپنیوں کا سٹاف لاک ڈاون سے مستثنٰی قرار دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود انہیں روکا جا رہا ہے۔

ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے انٹرنیٹ کمپنیوں کو سروس کا معیار برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

اس ساری صورتحال کے بعد بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو اب تک ہم صرف 20   فیصد تک پورا کر سکے ہیں۔ ہمیں اپنے صارفین کو سو فیصد بہترین سروس مہیا کرنے کے لئے اپنے آلات اور انجینیئرز کی آزادانہ نقل و حمل درکار ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ بہت سی نجی کمپنیوں کے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے میں اس لیے بھی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پی ٹی اے متعدد آئی پی ایڈریس بند کر رہی ہے اور موجودہ حالات میں اس مسئلے کا فوری حل ممکن نظر نہیں آتا۔
ایک اور انٹرنیٹ اور موبائیل فون سروسز فرام کرنے والی صف اول کی کمپنی کی ترجمان عائشہ سروری نے ’اردو نیوز‘ کو بتایا کہ ان کے ادارے کو مختلف تنصیبات پر ایندھن اور دیگر ضروری سامان پہنچانے کا مسئلہ درپیش ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں ان کے صارفین کو سروس کی کوالٹی متاثر ہورہی ہے۔
نیم سرکاری پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل ) کی ترجمان فریحہ طاہر شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کے کسٹمرز کے بینڈزوتھ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے تاہم انہیں سروس کے تعطل کی کوئی غیر معمولی شکایات نہیں ملیں۔

پی ٹی اے کے مطابق انٹرنیٹ کے استعمال میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

ہمیں معمول کی شکایات مل رہی ہیں لیکن ہم ان کو اسی رفتار سے درست بھی کر رہے ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملک بھر میں لاک ڈاون کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں 15 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے ملک میں صلاحیت موجود ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے صارفین کو تیز اور بلا تعطل انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لیے اس کے استعمال کی شرح  کی قریبی نگرانی کر رہا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں