Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وائرس کے سبب وزیراعظم کے چار بین الاقوامی دورے منسوخ

دنیا بھر میں کئی اہم عالمی کانفرنسز اور اجلاس بھی ملتوی اور منسوخ ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس نے جہاں تمام شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے وہیں بین الاقوامی روابط اور سفارتی سرگرمیاں بھی  متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں۔ دنیا بھر میں ہونے والی اہم عالمی کانفرنسز، اجلاس اور عالمی رہنماؤں کے بین الاقوامی دورے بھی ملتوی اور منسوخ ہوئے ہیں۔ 
پاکستان کے دفتر خارجہ حکام کے مطابق وزیر خارجہ کی متعدد سفارتی سرگرمیوں کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کے کم از کم چار بین الاقوامی دورے منسوخ ہوئے ہیں۔ جن میں نیپال میں ہونے والی لیڈرز کانفرنس اور بنگلہ دیش میں ڈی 20 سربراہ اجلاس بھی شامل ہے۔ 
اس کے علاوہ مختلف ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے سالانہ سیاسی و سفارتی مشاورتی اجلاسوں کے علاوہ کئی ایک وزرائے خارجہ کے پاکستان کے دورے بھی ملتوی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل مارچ میں فن لینڈ کے نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان بھی ملتوی ہوچکا ہے۔ 
اس حوالے سے اردونیوز نے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی سفری پابندیوں کے باعث پاکستان میں ہونے والے کئی دو طرفہ دورے اور بین الاقوامی اجلاس اور کئی دیگر ممالک میں ہونے والے اجلاس جن میں پاکستان نے مختلف سطح پر شرکت کرنا تھی ملتوی یا منسوخ ہوئے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’کورونا وائرس نے سفارت کاری کے معمول کے طریقہ کار کو متاثر کیا ہے۔ براہ راست ملاقاتیں ورچوئل یا ویڈیو کانفرنس میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ سفری پابندیوں نے بیت کچھ محدود کر دیا ہے‘ 
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اس کے باوجود دفتر خارجہ نے وزیر خارجہ کی دنیا بھر کے ہم منصبوں کے ساتھ سفارتی رابطوں کے لیے جامع اور وسیع سلسلہ ترتیب دیا تاکہ مشکل وقت میں اظہار یکجہتی، باہمی تعاون اور مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر بات چیت کی جا سکے‘
دوسری جانب اردونیوز نے مختلف ممالک کے پاکستان میں سفارت خانوں سے بھی رابطہ کیا۔ ان سفارت خانوں میں سے بیشتر کی جانب سے کورونا کے باعث سفارتی سرگرمیوں میں مشکلات کا ذکر ضرور کیا گیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مشکلات سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا ذریعہ ہی بنتی ہیں۔ 

کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف ممالک کے درمیان باہمی سفارتی ملاقاتیں اور اجلاس ملتوی ہوئے ہیں (فوٹو:ان سپلیش)

پاکستان میں چین کے سفارت خانے کے ترجمان نے اردونیوز کو بتایا کہ چین اور اب پوری دنیا میں کورونا کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بالخصوص سی پیک منصوبوں میں سے کسی ایک منصوبے کو بھی ختم یا محدود کرنے پر غور نہیں کیا گیا۔ 
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کے دورہ چین کے دوران دونوں ملکوں کی قیادت نے مشکل وقت میں ایک دوسرے ساتھ کھڑے ہونے اور باہمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ 
پاکستان میں برطانوی ہائی کمیشن کی ترجمان نے اردونیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کورونا وائرس سے پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات میں کوئی فرق نہیں آیا۔ بلکہ یہ وقت ہے کہ ہم پہلے سے زیادہ بہتر انداز میں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ پاکستان میں وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے بچاؤ میں پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا۔ 
جب ان سے پوچھا گیا کہ کورونا کی وجہ سے باہمی سفارتی ملاقاتیں اور اجلاس ملتوی ہوئے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

شیئر:

متعلقہ خبریں