کورونا وائرس نے جہاں تمام شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے وہیں بین الاقوامی روابط اور سفارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں۔ دنیا بھر میں ہونے والی اہم عالمی کانفرنسز، اجلاس اور عالمی رہنماؤں کے بین الاقوامی دورے بھی ملتوی اور منسوخ ہوئے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ حکام کے مطابق وزیر خارجہ کی متعدد سفارتی سرگرمیوں کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کے کم از کم چار بین الاقوامی دورے منسوخ ہوئے ہیں۔ جن میں نیپال میں ہونے والی لیڈرز کانفرنس اور بنگلہ دیش میں ڈی 20 سربراہ اجلاس بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ مختلف ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے سالانہ سیاسی و سفارتی مشاورتی اجلاسوں کے علاوہ کئی ایک وزرائے خارجہ کے پاکستان کے دورے بھی ملتوی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل مارچ میں فن لینڈ کے نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان بھی ملتوی ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اوپیک پلس تیل پیداوار میں 9.7 ملین بیرل کمی پر متفقNode ID: 471391
-
کورونا سے ہلاکتیں: دنیا میں کہیں پابندیاں مزید سخت، کہیں نرمیNode ID: 471786
-
پلان بی تیار کرنے کا وقتNode ID: 471891
اس حوالے سے اردونیوز نے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی سفری پابندیوں کے باعث پاکستان میں ہونے والے کئی دو طرفہ دورے اور بین الاقوامی اجلاس اور کئی دیگر ممالک میں ہونے والے اجلاس جن میں پاکستان نے مختلف سطح پر شرکت کرنا تھی ملتوی یا منسوخ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کورونا وائرس نے سفارت کاری کے معمول کے طریقہ کار کو متاثر کیا ہے۔ براہ راست ملاقاتیں ورچوئل یا ویڈیو کانفرنس میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ سفری پابندیوں نے بیت کچھ محدود کر دیا ہے‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اس کے باوجود دفتر خارجہ نے وزیر خارجہ کی دنیا بھر کے ہم منصبوں کے ساتھ سفارتی رابطوں کے لیے جامع اور وسیع سلسلہ ترتیب دیا تاکہ مشکل وقت میں اظہار یکجہتی، باہمی تعاون اور مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر بات چیت کی جا سکے‘
دوسری جانب اردونیوز نے مختلف ممالک کے پاکستان میں سفارت خانوں سے بھی رابطہ کیا۔ ان سفارت خانوں میں سے بیشتر کی جانب سے کورونا کے باعث سفارتی سرگرمیوں میں مشکلات کا ذکر ضرور کیا گیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مشکلات سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا ذریعہ ہی بنتی ہیں۔












