Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب تیل پیداوار میں کمی کے معاہدے کا پابند

اوپیک پلس کے تعاون سے اضافی اقدامات کےلیے بھی تیار ہیں-(فوٹو سبق)
سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب آئندہ دو برسوں کے دوران تیل پیداوار میں کمی کے معاہدے کی پابندی کرے گا-
 شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت منگل کو کابینہ کے وڈیو اجلاس میں کہا گیا کہ سعودی عرب  تیل منڈی میں استحکام کے لیے کوشاں ہے اور رہے گا- منڈی کے استحکام کے لیے اوپیک پلس اور تیل پیدا  کرنے والے دیگر ممالک کے تعاون و اشتراک سے اضافی اقدامات کےلیے بھی تیار رہیں گے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اجلاس کے بعد قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے بتایا کہ کابینہ میں ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ پر متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں-
 کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس کے ساتھ تیل پیداوار میں کمی کا جو معاہدہ ہوا ہے اس کی پابندی کی جائے گی-
کابینہ نے نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی مشن کی مدد کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔
کابینہ نے عالمی ادارہ صحت کےلیے سعودی عرب کی جانب سے 500 ملین ڈالر کے عطیے پر پسندیدگی ظاہر کی ہے-

  سعودی کابینہ نے اجلاس میں بارہ فیصلے کیے ہیں( فوٹو اے ایف پی)

سعودی عرب نے تمام ممالک، این جی اوز، فلاحی اداروں اور نجی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے 8 ارب ڈالر سے زیادہ کے فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں-
سعودی کابینہ نے متعدد اہم فیصلے کیے- نائجیریا کی سپریم کونسل برائے اسلامی امور اور سعودی وزارت اسلامی امور کے درمیان مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی-
کابینہ نے کرغیزستان کی قومی لائبریری اور سعودی عرب کی کنگ فہد قومی لائبریری کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی بھی اصولی منظوری دی ہے-
کابینہ نے اجلاس میں بارہ فیصلے کیے جبکہ 14 ویں اور 15 ویں گریڈ کے عہدوں کے لیے تقرری و ترقی کی منظوریاں بھی جاری کیں-

شیئر: