Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دھرتی ماں کا حق ادا کرنے کا وقت ہے‘

پچاسواں ارتھ ڈے ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے جب بیشتر افراد گھروں تک محدود ہیں (فوٹو سوشل میڈیا)
دنیا میں پچاسواں ارتھ ڈے ایک ایسی کیفیت میں منایا جا رہا ہے جب زمین کے بیشتر مکین اپنے گھروں تک محدود ہیں۔ نتیجتا حالیہ برسوں میں بڑھنے والی ظاہری آلودگی میں خاصی کمی ہونے کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران ارتھ ڈے کی عمومی تقریبات نہ ہو سکنے کی وجہ سے ارتھ نیٹ ورک نے بھی اس سال ڈیجیٹل سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دی ہے۔ ان اقدامات کے تحت آگاہی مہمات کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔ 
کورونا وائرس کی صورت حال کے ساتھ ساتھ موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کو بھی حالیہ مہم کا خصوصی حصہ بنایا گیا ہے۔
پانی کے کم استعمال، آلودگی پھیلانے والی اشیا خصوصا پلاسٹک کا استعمال ترک کرنے سمیت سوشل میڈیا صارفین نے ملتے جلتے موضوعات پر گفتگو شروع کی تو اسے ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنا ڈالا۔
ٹینا چوھدری نامی صارف نے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ’زمین ماں کی طرح ہماری پرورش کرتی ہے، اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے صاف اور سرسبز رکھیں۔‘
 

ابیل پریمناتھ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’ہمارے پاس ایک ہی زمین ہے، قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کا خیال رکھیں۔‘
 

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں خیال رکھنے پر زمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لکھا ’آئیں عزم کریں کہ صاف، صحت مند اور مزید بہتر زمین کے لیے کوشش کریں گے۔‘
 

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی جانب سے سوشل میڈیا پر عالمی یوم ارض کی مناسبت سے ایک مختصر ویڈیو جاری کی گئی جس میں گزشتہ پانچ دہائیوں کے درمیان خلا سے زمین کے مختلف مناظر اور کرہ ارض پر آنے والی تبدیلیوں کو یکجا کیا گیا تھا۔
 
ثانیہ سعید نامی صارف نے ارتھ ڈے کے ہیش ٹیگز استعمال کرتے ہوئے کی گئی ٹویٹ میں لکھا ’زمین کا عالمی دن تو 50 برسوں سے ہر سال آتا ہے لیکن اس بار یہ اس لیے خاص ہے کہ دھرتی ماں کی پرورش کا حق ادا کرنے کا وقت ہے۔‘
 

کری ایٹو خدیجہ نامی صارف نے عالمی یوم ارض کے حوالے سے گفتگو میں حصہ لیا تو خطوط میں استعمال ہونے مخصوص جملے اپنے اظہار بیان کے لیے استعمال کرتے ہوئے لکھا ’پیاری زمین، امید ہے آپ ان دنوں خیریت سے ہوں گی۔‘

سالانہ بنیادوں پر منائے جانے والے ارتھ ڈے کا آغاز 1970 میں ہوا تھا۔ کیلیفورنیا میں بڑے پیمانے پر تیل پھیل جانے اور اس کے برے اثرات کو اس دن کے منائے جانے کی اہم وجہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ دن ارتھ ڈے نیٹ ورک کا حصہ 193 ملکوں تک پھیل چکا ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: