Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران زندگی تصاویر میں

اٹلی کے شہر میلان میں کورونا کے خوف کا سایہ ابھی باقی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور شہری اپنے گھروں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں تھوڑی بہت نرمی کے بعد سے گلیوں اور سڑکوں پر کبھی کبھار نقل و حرکت دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ کئی ممالک کاروباری مراکز بتدریج کھولنے پر غور کر رہے ہیں، لیکن ایسی صورت میں سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی کروانا مشکل ہو جائے گا۔  
کئی ممالک میں لاک ڈاؤن کی سختی سے پابندی کی جا رہی ہے تو کہیں اس کے خلاف مظاہرے چل رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے عام طر پر لوگوں سے بھرے ہوئے ساحلوں پر ویرانے کا سما ہے لیکن ایسے میں پرندے خوب انجوائے کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ آسٹریلیا میں 6 ہزار سے زیادہ کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں اور شہریوں کی خواہش کے کہ لاک ڈاؤن کو مئی کے آخر تک بڑھایا جائے۔

دیگر ممالک کی طرح سپین میں بھی گلیاں اور سڑکیں فی الحال ویران ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران جرمنی اور فرانس کا بارڈر بند ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک جرمن شخص بارڈر کے اس پار فرانسیسی خاتوں سے ڈبل روٹی لے رہا ہے۔

برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے سنٹرل پارک میں خاتون لاک ڈاؤن کے دوران فراغت کے لمحات گزار رہی ہے۔

 امریکہ میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاست نیویارک میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔

فرانس میں شہری غذائی امداد وصول کرنے کے لیے لائن میں کھڑے ہیں۔

روم میں آہستہ آہستہ زندگی معمول پر آرہی ہے اور لاک ڈاؤن میں نرمی لائی گئی ہے۔ روم کی ایک مرکزی مارکیٹ میں شاپنگ کے دوران شہری کھڑے گفتگو کر رہے ہیں۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد شمع روشن کیے کورونا سے جلد نجات کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ 

انڈیا کی ریاست کولکتہ میں سبزی مارکیٹ میں مزدوروں اور گاہکوں کی گہما گہمی جاری ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 83 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ متاثرین 26 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں