Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ میں ہلاکتوں میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی

نیویارک میں 15 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں کمی کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک لاک ڈاؤن میں نرمی اور کاروباری مراکز کھولنے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق  گزشتہ کئی ہفتوں کے بعد پہلی مرتبہ سپین میں بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ اٹلی اور نیو یارک نے جزوی طور پر کاروبا کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد تیس لاکھ تک پہنچنے کے باوجود متعدد ممالک لاک ڈاؤن میں نرمی اور معیشت کی جزوی بحالی پر غور کر رہے ہیں۔
دوسری جانب کورونا سے صحت یابی کے بعد برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے ڈاؤننگ سٹریٹ میں اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال لی ہیں۔
اتوار کو یورپی ممالک اٹلی، سپین ، فرانس اور برطانیہ میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
سپین میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے نئے ضوابط کے تحت صبح نو سے رات نو بجے کے درمیان بچے ایک گھنٹے کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکل سکیں گے تاہم ایک کلومیٹر کے احاطے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں مارچ میں مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد 4 مئی سے ریستوران اور ہول سیل کی مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی شہریوں کے بھی پارک جانے اور رشتہ داروں سے ملنے پر سے پابندی ختم کر دی جائے گی۔
تین ہفتے بعد دوسرے مرحلے میں دیگر دکانیں اور میوزیم کھول دیے جائیں گے۔ اٹلی کے وزیراعظم نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے ساتھ شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ ان کو فیس ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ رکھنے کے اصول پر سختی سے پابندی کرنا پڑے گی۔

فرانس میں زندگی معمول پر آتی دکھائی دے رہی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اٹلی کے وزیراعظم گیوسپے کونٹے نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اٹلی سے محبت کرتے ہیں تو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔
کورونا سے شدید متاثر ہونے والی امریکی ریاست نیویارک کے گورنر  اینڈریو کومو نے 15 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں نیویارک کے شمالی حصے میں قائم تعمیراتی اور مینوفیکچرنگ شعبے سے متعلق کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے گی، تاہم نیویارک شہر میں پابندی کا اطلاق جاری رہے گا۔
سوئٹزرلینڈ میں ہیئر ڈریسرز، مساج پارلر، پھول فروش اور گارڈن سنٹرز آج پیر کے روز سے کھول دیے گئے ہیں۔
سعودی عرب نے ملک میں جاری کرفیو جزوی طور پر اٹھایا ہے جس کے تحت مالز اور روز مرہ کے استعمال کی اشیا کی دکانیں کچھ گھنٹے کے لیے کھولنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم  مکہ میں کرفیو برقرار رہے گا۔
یورپی ممالک کے برعکس سری لنکا نے کورونا کے کیسز میں اضافے کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
دسمبر میں پہلی مرتبہ وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد سے دو لاکھ ہلاک جبکہ متاثرین کی تعداد تیس لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے، جن میں سے بیشتر کا تعلق یورپ سے ہے۔

سپین میں بچے ایک گھنٹے کے لیے گھر سے باہر کھیل سکتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

جان ہاپکنز کورونا ریسورس سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق  دنیا بھر میں کل متاثرین کی تعداد  29 لاکھ 71 ہزار، 477 ہوگئی ہے۔ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک امریکہ میں 9 لاکھ 65 ہزار 783 کورونا متاثرین ہیں۔ جبکہ دوسرے نمبر پر سپین شدید متاثر ہوا ہے جہاں 2 لاکھ 26 ہزار 629 کورونا کے کیسز سامنے آچکے ہیں۔ اٹلی میں ایک لاکھ 97 ہزار، 675 اور فرانس میں ایک لاکھ 62 ہزار 220 افراد اب تک وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
دنیا بھر میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 6 ہزار 544 ہو گئی ہے۔ اٹلی، سپین، فرانس اور برطانیہ  کے بعد امریکی ریاست نیویارک میں  سب سے زیادہ اموات واقع ہوئی ہیں، جہاں 17 ہزار سے زیادہ  افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں