Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نئی ایپ

آسٹریلیا کی صرف نصف فیصد آبادی کو یہ ایپ اپنے فون میں ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
آسٹریلیا میں ایک ایسی سمارٹ فون ایپ لانچ کی گئی ہے جس سے ان لوگوں کا پتا لگ سکتا ہے جو کورونا وائرس کے مریضوں سے ملے ہیں۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 'کووڈ سیف' ایپ فون میں بلیو ٹوتھ سگنل کے ذریعے لوگوں کی ملاقاتوں کی معلومات محفوظ کر لیتی ہے، اور اگر متعلقہ شخص کو کورونا وائرس ہو جائے تو طبی ماہرین موبائل میں موجود اس کی معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
آسٹریلیا کے چیف إیڈیکل افسر برینڈن مرفی نے کہا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے حکام کا کام آسان اور تیز ہو جائے گا کیونکہ ان کو ان افراد کا پتا چل جائے گا جو کورونا وائرس کے مریضوں کے قریب وقت کزار چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا 'یہ ایپ ایسے افراد کے موبائل نمبروں کی لسٹ فراہم کرے گی جنہوں نے کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ ڈیڑھ میٹر کے فاصلے میں 15 منٹ یا سے زیادہ وقت گزارا ہو۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ ان معلومات کے ذریعے ایسے شخص سے ایک یا دو دن پہلے رابطہ ہو سکتا ہے۔ ایسا کرنے سے اس شخص کا جلد علاج شروع کر کے اسے وائرس کے مزید پھیلنے کی وجہ بننے سے روکا جا سکتا ہے۔
آسٹریلیا میں اب تک کورونا وائرس کے چھ ہزار سات سو کیسز ریکارڈ ہو چکے ہیں، جبکہ اس وبا سے اب تک 83 اموات ہو چکی ہیں۔
تاہم حالیہ ہفتوں میں انفیکشن کے پھیلاؤ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور اتوار کو ملک بھر میں صرف 16 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے تھے۔

اتوار کو ملک بھر میں صرف 16 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے تھے (فائل فوٹو: روئٹرز)

محکمہ صحت کے افسران کا کہنا ہے کہ اس ایپ کے زیادہ استعمال سے لوگوں کی آمدو رفت پر پابندیاں کم ہو سکیں گی۔ 
ایسا ممکن بنانے کے لیے آسٹریلیا کی صرف نصف فیصد آبادی کو یہ ایپ اپنے فون میں ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔
تاہم اس ایپ کا مسئلہ یہ ہے کہ اپنی معلومات محفوظ رکھنے کے لیے صارفین غلط نام فراہم کر سکتے ہیں جس سے پولیس کو تحقیقات میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ تمام معلومات اس ایپ سے خود بہ خود 21 دنوں میں ختم ہو جاتی ہے۔
آسٹیلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ کا کہنا ہے کہ اس ایپ کا ایک ہی کام ہے اور وہ یہ کہ اگر آپ کو کورونا وائرس ہے تو اس سے متعلقہ  حکام کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ 'کسی اور کو تفصیلات تک رسائی نہیں ہوگی۔'

شیئر: