Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز کیجانب سے فلسطینیوں کےلیے امداد

فلسطینیوں کی امداد کے لیے آن لائن معاہدے پر دستخط کیے گئے(فوٹو،ایس پی اے)
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے غزہ میں فلسطینیوں کو نئے کورونا وائرس سے بچانے کےلیے اقوام متحدہ کی ایجنسی ’اونروا‘ کے ساتھ معاہدہ کیاہے-
العربیہ نیٹ کے مطابق مرکز کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور ’اونروا‘ کے ہائی کمشنر فلپ لیزارینی نے جمعرات کو آن لائن اجلاس کے دوران امدادی معاہدے پر دستخط کیے-

امدادی رقم سے فلسطینیوں کے لیے طبی آلات حاصل کیے جائیں گے(فوٹو، سوشل میڈیا)

ڈاکٹر الربیعہ نے معاہدے پر دستخط  کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امدادی رقم سے20 لاکھ فلسطینیوں کومصنوعی تنفس کے آلات، وبائی امراض سے بچانے کے لیے استعمال ہونے والے آلات، آکسیجن آلات، مریضوں کے لیے بستر، کمبل جیسے طبی لوازمات فراہم کیے جائیں گے-
سعودی عرب کے خرچ پرغزہ میں طبی عملے کے لیے سرجیکل  فیس ماسک، بریڈنگ ماسک اور این 95 ماسک، طبی عملے کے لیے حفاظتی لباس، اینٹی بائیوٹک، لاعلاج امراض کی دوائیں اور آکسیجن سلنڈر وغیرہ مہیا کیے جائیں گے-
ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں متاثرین اور ضرورت مندوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پرامداد پیش کررہا ہے-غزہ کے فلسطینیوں کے لیے امداد اسی سلسلے کی ایک  کڑی ہے-
الربیعہ نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب بنی نوع انساں کی فلاح و بہبود کے لیے اقوام متحدہ، اسکی تنظیموں، ایجنسیوں اور عالمی برادری کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر گامزن ہے-
الربیعہ نے کہا کہ سعودی عرب اس سے قبل ریاست فلسطین کو 6 ارب 47 کروڑ ڈالر سے زائد کی امداد دے چکا ہے جس میں سے 250 ملین اونروا کے لیے مختص کیے گئے تھے-

سعودی عرب دنیا بھر میں ضرورت مندوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پرامداد کررہا ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)

یاد رہے کہ ’اونروا‘ مشرق قریب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے روزگار و امداد کےلیے قائم اقوام متحدہ کی ایجنسی ہے- یہ اردن، لبنان، شام اور مقبوضہ فلسطین میں 56 لاکھ پناہ گزینوں کو روزگار، تعلیم، صحت، نگہداشت، بنیادی ڈھانچے کی فراہمی اور فلسطینی کیمپوں کا ماحول بہتر بنانے جیسی خدمات انجام دیتی ہے یہ  1948 میں قائم ہوا تھا-
 

شیئر: