Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'والد قتل ہو گئے، بھائی ہسپتال میں ہے'

ٹک ٹاک صارف نے ویڈیو پیغام میں واقعے کی تفصیلات بھی بتائی ہیں (فوٹو سوشل میڈیا)
پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں ٹک ٹاک سٹار غنی ٹائیگر کے والد کے قتل اور دیگر کو زخمی کرنے کا مقدمہ مقتول داؤد بٹ کے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے تھانہ سٹی میں درج کیے گئے مقدمے کے مطابق گھر کے باہر جمع ہو کر شورشرابا کرنے سے روکنے پر سات مختلف افراد نے مدعی کے چھوٹے بھائی مقبول بٹ سے جھگڑا کیا تاہم اہل محلہ کی مداخلت پر معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔
’دو مئی کی شام کو ابتدائی واقعے کے چند گھنٹوں بعد مدعی کو اطلاع ملی کہ پہلے جھگڑا کرنے والے افراد ان کے بھانجے کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔‘
پولیس ریکارڈ کے مطابق مدعی مطلوب احمد اپنے بھائی اور دیگر کے ہمراہ جائے واقعہ پر پہنچے تو 15 سے زائد افراد وہاں موجود تھے۔ مقتول اور ان کے ساتھ دیگر افراد کے وہاں پہنچنے پر پہلے سے وہاں موجود افراد نے ان پر آوازیں کسیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے ان پر فائرنگ کی، اس دوران داؤد احمد بٹ کی آنکھ میں گولی لگی جب کہ ان کے بیٹے ابوبکر اور ساتھ گئے ہوئے ایک اور فرد شیراز بھی زخمی ہوئے۔ 
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے ان کے اپنے تین ساتھی بھی زخمی ہوئے۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر بھی نوجوان ٹک ٹاک سٹار کے والد کے قتل کے معاملے پر گفتگو کرنے والے حکومتی و انتظامی شخصیات کو مخاطب کر کے ان سے فراہمی انصاف کا مطالبہ کرتے رہے۔
ٹرینڈز لسٹ میں تین مختلف ٹرینڈز کے تحت گفتگو کرنے والے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ ٹک ٹاک سٹار غنی ٹائیگر سے افسوس اور تعزیت بھی کرتے رہے۔
پارس ابڑو نامی صارف نے لکھا ’والد قتل ہو گئے، بھائی ہسپتال میں ہے، والدہ صدمے کا شکار ہیں۔ کوئی اتنا زیادہ ظالم کیسے ہو سکتا ہے؟
 

مختلف صارفین غنی ٹائیگر کے جاری کردہ ویڈیو پیغام کو شیئر کرتے ہوئے معاملے پر افسوس ظاہر کرتے اور دوسروں کو بھی تلقین کرتے رہے کہ وہ ٹک ٹاکر کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر ان کا ساتھ دیں۔
 
واقعے اور اس کے بعد کے حالات پر گفتگو کے دوران سوشل میڈیا صارفین ایف آئی آر میں درج ملزمان میں سے ایک کی مبینہ تصویر شیئر کر کے اس کی فوری گرفتاری اور قرار واقعی کارروائی کا مطالبہ بھی کرتے رہے۔
اسی دوران خود کو پولیس کے سپریٹنڈنٹ (ایس پی) کے طور پر متعارف کرانے والے عاطف نزیر نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ٹک ٹاک سٹار کا ایک اور ویڈیو پیغام بھی شیئر کیا گیا جس میں وہ پولیس کے تعاون اور تین ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
 
دو مئی کو پیش آنے والے واقعے میں ٹک ٹاکر غنی ٹائیگر نے اپنے والد کے قتل سے متعلق تفصیل ایک ویڈیو میں ٹک ٹاک پر شیئر کی تھی جس کے بعد وہ دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر بھی زیرگردش رہی۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: