Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی تیاری میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، جرمن وزیر

ویکسین کی تیاری کے لیے تجربے کیے جارہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
جرمنی کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے لیے ویکسین تیار کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ رواں سال کے آخر تک ویکسین بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمن وزیر صحت جینس اسفہان نے کہا ہے کہ ان کو انتہائی خوشی ہوگی اگر ویکسین اگلے چند ماہ میں تیار ہو جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مشکلات آڑے آنے کی صورت میں ویکسین کی تیاری میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، جیسا کہ دیگر ویکسینز کی تیاری میں دیکھنے میں آیا ہے۔
ان کے بقول ’ادویات میں ویکسین کی تیاری سب سے زیادہ مشکل اور چیلنجنگ کام ہے۔‘
دنیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ 
روس میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوارن کورونا کے 10 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں کورونا کے متاثرین کی کل تعداد ایک لاکھ 45 ہزار 268 ہوگئی ہے۔ روس میں اب تک کورونا سے ایک ہزار 356 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اٹلی میں پابندیوں میں نرمی

اٹلی نے شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی ختم کر دی ہے، طویل لاک ڈاؤن کے بعد تقریباً 45 لاکھ افراد نے روزگار پر واپس جانا اور ایک دوسرے سے ملنا شروع کر دیا ہے۔ 

اٹلی میں جزوی پابندیاں ختم ہونے کے بعد رشتے داروں سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اٹلی کی حکوت نے جزوی پابندیاں ختم کرتے ہوئے فیکٹریاں کھولنے کی اجازت دی ہے۔ شہریوں کی تفریح کے لیے پارکس  بھی کھول دیے گئے ہیں اور رشتے دار بھی ایک دوسرے سے مل سکتے ہیں۔ تاہم دوستوں کو فی الحال سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا کہا گیا ہے اور اکثر دکانیں 18 مئی تک بند رہیں گی۔
ریستوران فی الحال معمول کے مطابق صرف ٹیک اویز کے لیے کھلے رہیں گے لیکن کسی کو اندر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ سکول، سینما گھر اور تھیٹر غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گے۔
اٹلی میں 21  فروری سے اب تک 29 ہزار افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ امریکہ کے بعد اٹلی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اٹلی میں ہلاکتوں اور متاثرین کی تعداد میں کمی کے باعث لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی ہے۔
ملک کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے مکمل خاتمے کا فیصلہ وبا کے رجحان کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا کہ یہ آئندہ دنوں میں کیا صورت اختیار کرتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اٹلی کو اب بھی کورونا وائرس کا سامنا ہے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ’ہم سب آزاد ہوگئے ہیں۔‘

شیئر: