Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں شہد کی مکھیاں ایشیائی بھڑ کے نشانے پر

یہ قاتل بھڑ شہد کی مکھیوں کا شکار کرتے ہیں (شٹرسٹاک)
امریکہ کی کورونا وائرس سے جنگ ختم نہیں ہوئی کہ ایک اور مصیبت آن پڑی ہے۔ اس دفعہ جس قاتل نے امریکہ کا رخ کیا ہے وہ کورونا وائرس کے برعکس نظر بھی آتا ہے۔
امریکہ میں پہلی بار ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی ہیں جس نے شہد کی مکھیوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ قاتل (ہارنیٹ) ایشیا کے ایک بھڑ کی ایک قسم ہے جس کو پہلی بار دسمبر میں امریکی ریاست واشنگٹن میں دیکھا گیا۔ 
ریاست واشنگٹن کے علاقے کسٹر میں شہد کی مکھیاں پالنے والے ایک شخص نے بتایا کہ فارم میں مکھیاں سربریدہ پائی گئیں۔
عرب نیوز نے نیویارک ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ان مردہ مکھیوں کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا کہ  یہ دو انچ لمبی بھڑ کا نشانہ بنی ہیں۔
امریکہ اور کینیڈا کی سرحد پر دو مقامات پر اس بھڑ کے چھتے پائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق یہ قاتل بھڑ شہد کی مکھیوں کا شکار کرتے ہیں۔
اپریل کے مہینے میں بڑی تعداد میں قاتل بھڑ دیکھے گئے جس کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقامی شہد کی مکھیاں جو پہلے ہی کم ہو گئی تھیں، ان ایشیائی قاتل بھڑوں کے آنے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ان کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عام طور یہ بھڑ انسانوں کو نشانہ نہیں بناتی، لیکن اگر ایسا ہو جائے تو پھر حفاظتی لباس میں بھی ان کے ڈنگ سے محفوظ نہیں رہا جا سکتا۔

یہ قاتل (ہارنیٹ) ایشیا کے ایک بھڑ کی ایک قسم ہے (فوٹو: محکمہ زراعت واشنگٹن)

جاپان میں ہر سال ایشین بھڑ کے کاٹنے سے 30 سے 40 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق بہار میں بھڑ کا انڈے دینے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، جس کے بعد موسم گرما کے آخر اور خزاں کے شروع میں یہ اس قابل ہوجاتی ہیں کہ شہد کی مکھیوں کے چھتوں کا صفایا کر سکیں۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ بھڑ کو ختم کرنے لیے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ یہ مستقل ٹھکانے نہ بنا سکیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں