Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کرفیو میں تخفیف یا توسیع کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر ہو گا‘

ترجمان کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدامات کا مستقل جائزہ لیا جارہاہے.(فوٹو اے ایف پی)
  سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے واضح کیاکہ نئے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات کا مستقل بنیادوں پر جائزہ لیا جارہاہے. نئی صورتحال کے تناظر میں فیصلے ہوں گے.
اخبار 24 کے مطابق نئے کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے حلقوں میں یہ بات  گردش کر رہی ہے کیا  تیرہ مئی (20 رمضان) کے بعد مملکت بھر میں لاک ڈاؤن کردیا جائے گا؟.
 ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان العبد العالی نے کرفیو میں توسیع اور تخفیف کی حکمت عملی کے حوالے سے بتایا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ کرفیو میں تخفیف یا توسیع کا فیصلہ کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافے کی بنیاد پر نہیں کیا جارہا تھا۔
 ترجمان کے مطابق کرفیو میں توسیع کا فیصلہ اس بنیاد پر کیا جاتا ہے کہ مہلک وائرس کس شکل میں کہاں اور کس انداز سے پھیل رہا ہے۔ وائرس کے پھیلنے کی رفتار کیا ہے۔ متاثرین کی صحت پر وائرس کس حد تک اثر انداز ہورہا ہے. وائرس سے کتنے لوگ صحت یاب ہورہے ہیں اور اس سے کتنی ہلاکتیں ہورہی ہیں. وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کی پابندی کس حد تک کی جارہی ہے۔
العبد العالی نے مزید کہا کہ ان تمام امور کو پیش نظررکھ کر ہی فیصلہ ہوگا کہ 20 رمضان کے بعد کرفیو میں تخفیف کا سلسلہ جاری رکھا جائے یا مملکت میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جائے۔

 ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی صورتحال کے تناظر میں فیصلے ہوں گے.(فوٹو سبق)

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت ماضی میں پیشگی حفاظتی اقدامات کے تحت کئی فیصلے لے چکی ہے. حکومت کے یہ فیصلے اب تک موثر ثابت ہوئے ہیں آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا.
العبد العالی نے بتایا کہ حفاظتی اقدامات کے امکانات بھی پوری طرح سے موجود ہیں جب کہ ضرورت پڑنے پرتمام حفاظتی اقدامات  ختم کرنے یا جزوی طور پر ختم کرنے کےامکانات بھی اپنی جگہ قائم  ہیں۔ ’آئندہ کا فیصلہ ٹھوس بنیادوں پر ہی ہوگا۔‘

شیئر: