Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 موبائل سمز فروخت کرنےوالا ایک اور گروہ گرفتار

گروہ کے قبضے سے 5 سو سے زائد موبائل سمز برآمد ہوئیں(فوٹو،سوشل میڈیا)
ریاض میں پولیس ٹیموں نے دوسروں کے آئی ڈی کارڈز پر موبائل سمز جاری کرانے والے گروہ کو گرفتار کر لیا ۔ ریجنل پولیس ترجمان کرنل شاکر التویجری کا کہنا ہے کہ ملزمان بنگلہ دیشی ہیں جن کی عمریں 20 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ بعض غیر ملکی افراد جعلی موبائل سمز کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہیں۔

کچھ عرصہ قبل بھی  جعلی سمز کا کاروبار کرنے والے گروہ کوگرفتار کیا گیا تھا(فوٹو، سوشل میڈیا)

ملزمان کے بارے میں پولیس کو معلوم ہوا تھاکہ وہ ریاض کی ایک مارکیٹ میں کام کرتے تھے جہاں آنے والے مقامی اور غیر ملکیوں کے شناختی کارڈ یا اقامہ کی فوٹو کاپی کسی طریقے سے حاصل کر کے ان کے ذریعے موبائل سمز جاری کروانے کے بعد بھاری داموں انہیں فروخت کردیا کرتے تھے۔
ملزمان کے قبضے سے پولیس کو 573 موبائل سمز جو مختلف لوگوں کے ناموں پر رجسٹرڈ تھیں کہ علاوہ 1133 ریچارجنگ کارڈز اور ایک لاکھ 40 ہزار ریال برآمد ہوئے۔
ملزمان کے خلاف ایف آئی ار درج کرکے انکا کیس پراسیکیوشن جنرل کے ادارے کو ارسال کردیا گیا جہاں ان سے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد چالان عدالت میں پیش کیاجائے گا۔
واضح رہے سعودی عرب میں موبائل سمز جاری کرنے کے لیے اقامہ کارڈ کی کاپی اور فنگر پرنٹ لازمی ہیں جس کے بغیر موبائل سم جاری نہیں کی جاسکتی ۔
کچھ عرصہ قبل بھی ریاض پولیس نے ایک گروہ کو گرفتار کیا تھا جس کے قبضے سے سیکڑوں موبائل سمز اور اقامہ و سعودی شہریوں کے شناختی کارڈز کے علاوہ لوگوں کے فنگر پرنٹس کے سیکڑوں سیٹ برآمد ہوئے تھے۔

ملزمان لوگوں کے شناختی کارڈز کے ذریعے سم رجسٹرکراتے تھے(فوٹو، سوشل میڈیا)

ملزمان جعلی ناموں اور شناختی کارڈز کی مدد سے موبائل سمز جاری کرانے کے بعد انہیں بلیک مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں جو قانونی طور پر غلط ہے ایسے افراد کے خلاف پولیس سخت کارروائی کرتی ہے

شیئر: