Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’منفی سوچنا چھوڑ دیں مثبت چیزوں کو دیکھنا سیکھیں‘

اسسٹنٹ کمشنر رائے ونڈ کو سوشل میڈیا صارفین افطار کی ویڈیو شیئر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
سوشل میڈیا اب الیکڑانک میڈیا سے بھی زیادہ اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے جس کی وجہ عوام کا ایک دوسرے سے براہ راست رابطے میں آنا ہے۔
اسلام آباد راولپنڈی کے شہری اکثر ٹوئٹر پر دارالحکومت کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کی مختلف مسائل کی طرف توجہ دلاتے ہیں اور اپنی رائے دیتے بھی نظر آتے ہیں، مسئلہ حل ہو جانے پر ڈی سی اسلام آباد صارفین کو ٹوئٹر کے ذریعے آگاہ بھی کر دیتے ہیں۔
لیکن سوشل میڈیا صارفین کب کس بات کا برا مان جائیں اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ ایسا ہی کچھ ہوا لاہور کے علاقے رائے ونڈ کے اسسٹنٹ کمشنر عدنان راشد کے ساتھ جنہوں نے ٹوئٹر پر اپنی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب آپ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ڈیوٹی پر ہوں تو پھر افطار ایسے کیا جاتا ہے۔‘
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ گاڑی پر پڑی پلیٹ سے کھجوریں لے کر افطاری کر رہے ہیں۔ ویڈیو کے جواب میں انہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹوئٹر صارف طارق امین نے لکھا کہ ’افطار کرو بھائی ڈرامے نہ کرو۔‘

ٹوئٹر صارف عثمان فاروق نے لکھا کہ ’یہ گاڑی مجھے دے دیں، میں افطاری ہی نہ کروں۔‘

بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے افطاری کے بجائے گاڑی کے ماڈل اور قیمت پر بھی بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر رائے ونڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا، صارفین پوچھتے رہے یہ گاڑی کیا اپنی ہے یا سرکار کی؟
ٹوئٹر صارف عالمگیر نے لکھا کہ ’محترم آپ کو اس چیز کے لیے تنخواہ ملتی ہے، آپ قوم پر کوئی احسان نہیں کر رہے، پاکستان میں کوئی ایک دن ڈیوٹی کیا کر لیتا ہے لوگوں کو دکھاتا رہتا ہے کہ ہم نے بہت بڑا کام کر دیا ہے۔ اس میں کچھ خاص نہیں ہے جسے سراہا جائے۔‘

تنقید کرتے سوشل میڈیا صارفین کے درمیان کچھ ایسے بھی تھے جنہیں یہ اسسٹنٹ کمشنر رائے ونڈ کا یوں افطاری کرنا بالکل بھی دکھاوا نہیں لگا۔
ٹوئٹر صارف خضر خان نے لکھا کہ ’ہمیں ان کی خدمات کو سراہنا چاہیے، اپنا گھر اور فیملی کو چھوڑ کر وہ اس وقت سڑک پر ڈیوٹی کر رہے ہیں۔‘
مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’جہاں تک سوال مہنگی گاڑی کا ہے تو یہ گاڑی حکومت کی طرف سے ملتی ہے منفی سوچنا چھوڑ دیں مثبت چیزوں کو بھی دیکھنا سیکھیں‘

 

شیئر: